تل ابیب: اسرائیلی فوج نے جنوبی شہر ایلات کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے ایک "مشتبہ فضائی ہدف" کو مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔
العربیہ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ’اویچائی ادرعی‘ نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ بحریہ نے "ایک مشکوک فضائی ہدف کا پتہ لگایا جو اسرائیلی فضائی حدود میں دکھائی دیا۔ اسے بحریہ کے زیر استعمال میزائل شکن آئرن ڈوم سسٹم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا‘‘۔
’ٹائمز آف اسرائیل‘ نے اس سے قبل پیر کے روز اطلاع دی تھی کہ ہوائی جہاز کی ممکنہ دراندازی سے خبردار کرنے کے لیے سائرن بجائے گئے تھے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی حکام نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں اس کے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے متعدد کمانڈروں کی ہلاکت کا جواب دینے کے ایرانی عزم کے بعد امریکہ اور اسرائیل ہائی الرٹ ہیں۔
ایک سینئر امریکی اہلکار نے انکشاف کیا کہ امریکہ اور خطے میں اس کے اڈے دمشق حملے کے جواب میں اسرائیلی یا امریکی مفادات کو نشانہ بنانے والے ممکنہ ایرانی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے عہدیدار نے بھی تصدیق کی کہ "امریکی ٹیمیں تب سے مسلسل رابطے میں ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ان کا ملک ایران سے آنے والے خطرات کا مقابلہ کرنے میں اسرائیل کی مکمل حمایت کرتا ہے"۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے بھی کہا کہ ایران کے خلاف کسی بھی صورت حال کا جواب دینے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: