لکھنؤ: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک بار پھر جونپور سے ایس پی ایم پی بابو سنگھ کشواہا کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔ جمعہ کو ای ڈی نے لکھنؤ کے کانپور روڈ پر واقع بابو سنگھ کشواہا کی قیمتی جائیداد کو ضبط کر لیا ہے۔ جمعہ کو ای ڈی کی ٹیم بھاری فورس اور بلڈوزر کے ساتھ کانپور روڈ پہنچی۔ ٹیم نے کروڑوں مالیت کی اراضی ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ عمارتوں کو بھی گرایا۔
دس سال سے ای ڈی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت بابو سنگھ کشواہا سے تفتیش کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ای ڈی نے غیر متناسب اثاثوں کا معاملہ بھی درج کیا ہے۔ جانچ کے دوران ای ڈی کو معلوم ہوا تھا کہ کشواہا نے گھوٹالے کر کے پیسے سے کئی بے نام جائیدادیں بنائی ہیں۔ ایسے میں ان جائیدادوں کا پتہ چلا جن کا مالک کوئی اور تھا۔ ان میں سے ایک زمین کانپور روڈ پر واقع تھی۔ اسے کشواہا نے وندھیا شکتی سیمنٹ کمپنی کے نام سے خریدا تھا۔
ای ڈی کو جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ایس پی ایم پی بابو سنگھ کشواہا نے بدعنوانی کے ذریعے کمائے گئے اربوں روپے NRHM اور اتر پردیش لیبر کنسٹرکشن اینڈ کوآپریٹیو فیڈریشن لمیٹڈ (LACFED) میں بے نامی جائیدادوں میں لگائے تھے۔ ایجنسی نے اپنی جانچ میں پایا کہ بہت سی جائیدادیں بابو سنگھ کشواہا کے خاندان اور ان کے کچھ قریبی رشتہ داروں کے نام پر ہیں۔ اب تک ای ڈی نے تقریباً 250 کروڑ روپے کے اثاثوں کو ضبط کیا ہے۔
بابو سنگھ کشواہا نے سیاسی جلاوطنی میں برسوں گزارنے کے بعد 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ سماج وادی پارٹی نے انہیں جونپور سیٹ سے اپنے ٹکٹ پر کھڑا کیا تھا اور بی جے پی کے کرپاشنکر سنگھ کو شکست دی تھی۔ جونپور کے سابق ایم پی دھننجے سنگھ کے بی جے پی کی حمایت کے بعد بھی کشواہا نے اپنی جیت کا اعلان کیا۔