گیا: محکمہ اقلیتی فلاح سے قرض لیکر رقم واپس نہیں کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ حالانکہ محکمہ نے ایسے لوگوں کو ایک موقع فراہم کیا ہے اور انکے لیے کیمپ لگایا جائے گا تاکہ وہ اپنی بقایہ رقم کی ادائیگی کرسکیں۔ وزیر اعلی اقلیتی روزگار لون اسکیم٫ این ایم ڈی ایف سی ٹرم لون اور ایجوکیشن لون اسکیم کی رقم جمع کرانے کے لیے یہ کیمپ لگایا جائے گا۔ گیا کلکٹریٹ میں واقع محکمہ اقلیتی فلاح کے دفتر میں 26.06.2024 سے 28.06.2024 تک کیمپ لگے گا۔ ضلع اقلیتی بہبود اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے بتایا کہ قرض کی رقم کی وصولی کے لیے خصوصی کیمپ کا انعقاد ہوگا۔
بہار ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن لمیٹڈ پٹنہ کے حکم کے مطابق کیمپ کا انعقاد ضلع اقلیتی بہبود کے دفتر کلکٹریٹ میں ہوناہے۔ جن قرض داروں نے ابھی تک قرض کی رقم وقت پر ادا نہیں کی ہے وہ مذکورہ تاریخ کو دفتر آکر بقایا قرض کی رقم جمع کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراصل روزگار قرض اور دیگر قرض لینے والے افراد کا مسلسل پوسٹل ڈیٹیڈ بینک چیک باؤنس ہورہاہے۔ محکمہ کی جانب سے نقد رقم بھی جمع کرانے کی سہولت دی گئی ہے۔ محکمہ کی جانب سے وصولی کے لئے ضلع میں دو اہلکار بھی تعینات ہیں اور وہ قرض لینے والوں کے گھروں تک بھی جاتے ہیں۔ باوجود کہ لوگ قرض کی رقم کا قسط جمع نہیں کررہے ہیں۔ یہ معاملہ مالی سال 2012 سے چلا آرہا ہے۔ اب محکمہ نے ایسے لوگوں کے خلاف کاروائی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ حالانکہ ایک بار پھر موقع دیا گیا ہے کہ وہ کیمپ میں آکر رقم جمع کرالیں۔
قانونی کاروائی کا ہوگا سامنا
ضلع اقلیتی بہبود اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے کہا بصورت دیگر ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں کارپوریشن کی جانب سے متعلقہ قرض لینے والوں کے خلاف مقدمہ بھی دائر کیا جا سکتا ہے۔ ڈیفالٹر قرار دےکر قانونی کارروائی ہوگی۔ ریکوری کیمپ میں بقایا قرض کی رقم ادا نہ کرنے پر قرض لینے والے کی جانب سے دی گئی کوئی بھی وضاحت آئندہ قبول نہیں کی جائے گی اور متعلقہ نادہندگان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں کارپوریشن نےایسے لوگوں کو مختلف ذرائع سے اطلاع بھی دی ہے۔ تمام نادہندگان کو ٹیلی فون کے ذریعے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے
ڈیفالٹروں کی تعداد ہے زیادہ
ضلع گیا میں 965 قرض لینے والے افراد ہیں، ان میں 200 کے قریب ہی ایسے ہیں جو وقت پر قسط ادا کرتے ہیں جبکہ 700 کے قریب ایسے لوگ ہیں جنکی کی کئی ماہ کی قسط فیل ہے اور وہ رقم جمع نہیں کررہے ہیں۔ ان میں زیادہ تر لوگوں کو کئی بار نوٹس بھی بھیجی جاچکی ہے۔ واضح رہے کہ محکمہ اقلیتی فلاح کے تحت مالیاتی کارپوریشن سے سبھی قرض روزگار اسکیم ختم ہو چکی ہے۔ البتہ وزیر اعلی اقلیتی ادھمی روزگار منصوبہ گزشتہ مالی سال میں شروع ہوا تھا جس میں دس لاکھ تک کا قرض سبسڈی کے ساتھ ملتا ہے، اس سے پہلے پانچ لاکھ روپے تک کا قرض پانچ فیصد شرح سود پر ملتا تھا جو کہ اب بند ہوچکا ہے لیکن وزیراعلی اقلیتی ادھمی روزگار منصوبہ محکمہ اقلیتی فلاح سے نہیں بلکہ محکمہ صنعت سے شروع کیا گیا ہے۔