ETV Bharat / state

ہم اس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے: ایس ٹی حسن

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 21, 2024, 12:48 PM IST

ST Hasan Reaction سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے کہاکہ اگر آپ تاریخ اٹھاکر دیکھیں گے تو معلوم ہوگا کہ بھارت میں سب سے پہلی ریلوے لائن 1881 میں لائی گئی جبکہ اس زمین پر موجود مکانات درگاہیں اور مساجد اس سے بھی قدیم ہے ایسے میں یہ کیسے ممکن ہے کہ اس زمین کا تعلق ریلوے سے ہے؟۔

ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے: ایس ٹی حسن
ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے: ایس ٹی حسن
ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے: ایس ٹی حسن

نئی دہلی:ریاست اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں گذشتہ دنوں مسجد کو مسمار کرنے اور پھر پر تشدد واقعات کے بعد اب جو خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس میں بتایا جا رہا ہے کہ کس طرح سے مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔ گھروں میں موجود خواتین کے ساتھ مار پیٹ کی باتیں بھی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں سامنے آئی ہیں۔ ایسے میں مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا ماحول خراب کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔

دراصل انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں انہوں نے بھی ہلدوانی کا دورا کیا تھا ان کے مطابق جس زمین کو ریلوے کی زمین بتایا جا رہا ہے اسی زمین پر مسجد بھی ہے درگاہ بھی ہے اور مندر بھی گذشتہ 150 برسوں سے موجود ہیں جبکہ کچھ گھر تو 175 برس پرانے بھی وہاں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا اگر آپ تاریخ اٹھاکر دیکھیں گے تو معلوم ہوگا کہ بھارت میں سب سے پہلی ریلوے لائن 1881 میں لائی گئی جبکہ اس زمین پر موجود مکانات درگاہیں اور مساجد اس سے بھی قدیم ہے ایسے میں یہ کیسے ممکن ہے کہ اس زمین کا تعلق ریلوے سے ہے؟ اس زمین پر 50 ہزار سے زائد افراد مقیم ہیں کیا زمین کی قیمت انسانی جان سے زیادہ قیمتی ہے؟ آخر ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے؟ زمین انسان کے لیے ہوتی ہے انسان زمین کے لیے نہیں ہوتا۔

رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے کہا کہ کہیں نہ کہیں ہماری عدلیہ بہت زیادہ پریشر میں ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ وہ بھی مجبور ہیں وہ کیا فیصلہ کر رہی ہیں اور زمینی حقیقت کیا وہ سبھی کو معلوم ہے۔ انہوں نے بابری مسجد کے فیصلے پر کہا کہ وہ فیصلہ ہوا تھا جسٹس نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کسانوں کا احتجاج طول ہو سکتا ہے: ڈاکٹر ایس ٹی حسن

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہلدوانی میں جو کچھ ہوا وہ نشانہ بناکر کیا گیا تھا کیونکہ عدالت نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا تھا اگر کوئی حکم ہوتا تو میڈیا کے سامنے ہوتا۔ پھر آخر کیوں مسلمانوں کی عبادتگاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے: ایس ٹی حسن

نئی دہلی:ریاست اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں گذشتہ دنوں مسجد کو مسمار کرنے اور پھر پر تشدد واقعات کے بعد اب جو خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس میں بتایا جا رہا ہے کہ کس طرح سے مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔ گھروں میں موجود خواتین کے ساتھ مار پیٹ کی باتیں بھی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں سامنے آئی ہیں۔ ایسے میں مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا ماحول خراب کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔

دراصل انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں انہوں نے بھی ہلدوانی کا دورا کیا تھا ان کے مطابق جس زمین کو ریلوے کی زمین بتایا جا رہا ہے اسی زمین پر مسجد بھی ہے درگاہ بھی ہے اور مندر بھی گذشتہ 150 برسوں سے موجود ہیں جبکہ کچھ گھر تو 175 برس پرانے بھی وہاں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا اگر آپ تاریخ اٹھاکر دیکھیں گے تو معلوم ہوگا کہ بھارت میں سب سے پہلی ریلوے لائن 1881 میں لائی گئی جبکہ اس زمین پر موجود مکانات درگاہیں اور مساجد اس سے بھی قدیم ہے ایسے میں یہ کیسے ممکن ہے کہ اس زمین کا تعلق ریلوے سے ہے؟ اس زمین پر 50 ہزار سے زائد افراد مقیم ہیں کیا زمین کی قیمت انسانی جان سے زیادہ قیمتی ہے؟ آخر ہم کس ملک میں رہ رہے ہیں جہاں انسان کی قیمت کچھ بھی نہیں ہے؟ زمین انسان کے لیے ہوتی ہے انسان زمین کے لیے نہیں ہوتا۔

رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے کہا کہ کہیں نہ کہیں ہماری عدلیہ بہت زیادہ پریشر میں ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ وہ بھی مجبور ہیں وہ کیا فیصلہ کر رہی ہیں اور زمینی حقیقت کیا وہ سبھی کو معلوم ہے۔ انہوں نے بابری مسجد کے فیصلے پر کہا کہ وہ فیصلہ ہوا تھا جسٹس نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کسانوں کا احتجاج طول ہو سکتا ہے: ڈاکٹر ایس ٹی حسن

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہلدوانی میں جو کچھ ہوا وہ نشانہ بناکر کیا گیا تھا کیونکہ عدالت نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا تھا اگر کوئی حکم ہوتا تو میڈیا کے سامنے ہوتا۔ پھر آخر کیوں مسلمانوں کی عبادتگاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.