ETV Bharat / state

وقف ترمیمی بل لاکر بی جے پی گولوالکر کے نظریات پر کام کر رہی ہے: ایس ڈی پی آئی - Waqf Amendment Bill 2024 - WAQF AMENDMENT BILL 2024

ملک بھر میں مودی حکومت کی جانب سے پیش کردہ وقف ترمیمی بل 2024 کو لے کر سیاسی سماجی اور ملی حلقوں سے سخت مخالفت کی جارہی ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے رائے طلب کرنے پر ملک بھر میں چھ کروڑ سے زائد ای میل روانہ کیے گئے ہیں۔

قف ترمیمی بل  لاکر بی جے پی گولوالکر کے نظریات  پر کام کر رہی ہے۔: ایس ڈی پی آئی
قف ترمیمی بل لاکر بی جے پی گولوالکر کے نظریات پر کام کر رہی ہے۔: ایس ڈی پی آئی (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2024, 5:52 PM IST

نئی دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 کو لے کر سیاسی سماجی اور ملی حلقوں سے سخت مخالفت کی جارہی۔ اسی کو لے کر آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے پریس کانفرنس کر کے وقف ترمیمی بل شدید مخالفت کی گئی۔ حضرت نظام الدین میں واقع سوشل ڈیموکریٹک آف انڈیا کے ہیڈ آفس میں منعقد پریس کانفرنس میں پارٹی کے نائب صدر ایڈوکیٹ شرف الدین نےکہا کہ مرکزی حکومت نے سیاسی اور نظریاتی طور پر مسائل کو قالین کے نیچے سے اٹھانے کی عادت کے مطابق سماجی انصاف سے ملک کے اجتماعی ضمیر کی توجہ ہٹانے کے لئےجولائی 2024 میں لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل جو فی الحال مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے زیر التوا ہےاس کو عجلت میں پیش کیا ہے۔

وقف ترمیمی بل لاکر بی جے پی گولوالکر کے نظریات پر کام کر رہی ہے: ایس ڈی پی آئی (Etv bharat)

انہوں نے نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی نے وقف ترمیمی بل 2024 کی دفعات کے ساتھ ساتھ درپردہ مقصد کا بھی بخوبی مطا لعہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شروع میں کہا گیا کہ بی جے پی نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے تاکہ ملک میں وقف کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کے رحمن کی قیادت والی بی جے پی رپورٹ کی سفارشات کو لاگو کیا جا سکے۔ اس لیے ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے پچھلے دو ادوار میں سے جان بوجھ کر چھوڑ دیا تھا ور اب وقف کے حالات میں بہتری کی آڑ میں وقف کے نظام سےمسلم کمیونٹی کو پہنچنے والے فوائد چھیننا او مسلم کمیونٹی کے اثاثوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔

ایڈوکیٹ شرف الدین نے کہا کہ یہ ایک طویل عرصے سے یہ پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ ہندوستان میں وقف کا وجود سیکولر اقدار سے مطابقت نہیں رکھتا اور اسے ہٹا دیا جانا چاہیے۔ ایک رائے یہ ہے کہ بی جے پی نے ان متعصب عناصر کو خوش کرنے کے لیے سیاسی فائدے حاصل کرنے کے لیے متنازعہ بل کو پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قوانین اور این ڈی اے حکومت کے پیش کردہ بل کے محض تقابلی جائزہ سے، بل کی دفعات کی تعداد کے پیش نظر یہ امتیازی سلوک ظاہر ہوتا ہے جو عام اصولوں کے ساتھ ساتھ ملک کے طے شدہ قانون سے واضح طور پر متصادم ہیں۔

ایڈوکیٹ نے کہا کہ وقف ادارہ ایک ایسا کار آمد فلاحی ادارہ ہے جو ذات پات اور برادری سے بالاتر ہوکر خدمت خلق کے عظیم مقصد کی خدمت کرتا ہے اور اس ادارے کے فروغ کے لیے تمام کوششیں کی جانی چاہئیں تا کہ اس کو نام نہاد اکثریتی مہم کے تحت کمزور نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ احترام کے ساتھ مزید یاد دلایا جاتا ہے کہ وقف کا مقصد ہمیشہ عوامی افادیت اور انسانیت کا فائدہ رہا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے نائب صدر نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی موجودہ وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کرتی ہے اور اس کے لئے مہم چلائی جائے گی۔

نئی دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 کو لے کر سیاسی سماجی اور ملی حلقوں سے سخت مخالفت کی جارہی۔ اسی کو لے کر آج سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی جانب سے پریس کانفرنس کر کے وقف ترمیمی بل شدید مخالفت کی گئی۔ حضرت نظام الدین میں واقع سوشل ڈیموکریٹک آف انڈیا کے ہیڈ آفس میں منعقد پریس کانفرنس میں پارٹی کے نائب صدر ایڈوکیٹ شرف الدین نےکہا کہ مرکزی حکومت نے سیاسی اور نظریاتی طور پر مسائل کو قالین کے نیچے سے اٹھانے کی عادت کے مطابق سماجی انصاف سے ملک کے اجتماعی ضمیر کی توجہ ہٹانے کے لئےجولائی 2024 میں لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل جو فی الحال مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے زیر التوا ہےاس کو عجلت میں پیش کیا ہے۔

وقف ترمیمی بل لاکر بی جے پی گولوالکر کے نظریات پر کام کر رہی ہے: ایس ڈی پی آئی (Etv bharat)

انہوں نے نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی نے وقف ترمیمی بل 2024 کی دفعات کے ساتھ ساتھ درپردہ مقصد کا بھی بخوبی مطا لعہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شروع میں کہا گیا کہ بی جے پی نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے تاکہ ملک میں وقف کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کے رحمن کی قیادت والی بی جے پی رپورٹ کی سفارشات کو لاگو کیا جا سکے۔ اس لیے ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے پچھلے دو ادوار میں سے جان بوجھ کر چھوڑ دیا تھا ور اب وقف کے حالات میں بہتری کی آڑ میں وقف کے نظام سےمسلم کمیونٹی کو پہنچنے والے فوائد چھیننا او مسلم کمیونٹی کے اثاثوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔

ایڈوکیٹ شرف الدین نے کہا کہ یہ ایک طویل عرصے سے یہ پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ ہندوستان میں وقف کا وجود سیکولر اقدار سے مطابقت نہیں رکھتا اور اسے ہٹا دیا جانا چاہیے۔ ایک رائے یہ ہے کہ بی جے پی نے ان متعصب عناصر کو خوش کرنے کے لیے سیاسی فائدے حاصل کرنے کے لیے متنازعہ بل کو پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قوانین اور این ڈی اے حکومت کے پیش کردہ بل کے محض تقابلی جائزہ سے، بل کی دفعات کی تعداد کے پیش نظر یہ امتیازی سلوک ظاہر ہوتا ہے جو عام اصولوں کے ساتھ ساتھ ملک کے طے شدہ قانون سے واضح طور پر متصادم ہیں۔

ایڈوکیٹ نے کہا کہ وقف ادارہ ایک ایسا کار آمد فلاحی ادارہ ہے جو ذات پات اور برادری سے بالاتر ہوکر خدمت خلق کے عظیم مقصد کی خدمت کرتا ہے اور اس ادارے کے فروغ کے لیے تمام کوششیں کی جانی چاہئیں تا کہ اس کو نام نہاد اکثریتی مہم کے تحت کمزور نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ احترام کے ساتھ مزید یاد دلایا جاتا ہے کہ وقف کا مقصد ہمیشہ عوامی افادیت اور انسانیت کا فائدہ رہا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے نائب صدر نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی موجودہ وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کرتی ہے اور اس کے لئے مہم چلائی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.