ETV Bharat / state

وشال گڑھ واقعے کی جانچ کے لئے ہائی کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے، تشار گاندھی - Tushar Gandhi on vishalgarh

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 2, 2024, 3:46 PM IST

امن و انصاف مورچہ کی جانب سے وشال گڑھ تشدد کو لیکر منعقدہ پریس کانفرنس میں تشار گاندھی نے کہاکہ وشال گڑھ واقعے کی جانچ کے لئے ہائی کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل کی جائے۔

وشال گڑھ واقعے کی جانچ کے لئے ہائی کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل کی جائے:تشار گاندھی
وشال گڑھ واقعے کی جانچ کے لئے ہائی کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل کی جائے:تشار گاندھی (etv bharat)

ممبئی: عرفان انجینئر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پہلی فائنڈنگ یہ ہے کہ یہ دنگے منصوبہ بند طریقے سے طے شدہ انداز میں انجام دیے گئے۔ تشدد برپا کرنے والے لوگ مسلم واڑی میں اسلحے سے لیس ہو کر راستوں میں رخنے ڈالتے ہوئے لوگوں پر ظلم کے اسباب توڑتے رہے۔ گھروں کو بری طریقے سے متاثر کرتے رہے۔

وشال گڑھ واقعے کی جانچ کے لئے ہائی کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل کی جائے:تشار گاندھی (etv bharat)

تشار گاندھی نے کہا کہ یہ ایک متوازی طور پر فرقہ وارانہ مشتعل ہجوم کے انصاف کا منصوبہ بنایا گیا اور بغیر کسی قانون اور نظام کے مکمل طور پر انجام دیا گیا۔ درست تفصیلات سامنے آئی ہیں جہاں یہ واضح ہے کہ یہاں تک کہ اگر خطے میں کچھ خوش اسلوبی سے حل ہونے والے مسائل بھی موجود تھے، تو یہ ارادہ تھا کہ بنیادی اور آئینی کوشش کو برقرار نہ رکھا جائے۔

ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس مہاراشٹر (اے پی سی آر) اور سنٹر فار اسٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرزم (سی ایس ایس) نے کولہاپور ضلع کے گجاپور میں ہونے والے تشدد کی تحقیق کی۔

اسلم غازی (ریاستی صدر ، اے پی سی آر) نے مکمل طور پر سروے کا احاطہ کرتے ہوئے کہاکہ وفد نے گاجاپور میں حملے کے متاثرین سے ملاقات کی، خاص طور پر 300 سالہ قدیم مسجد رضا جامع مسجد ٹرسٹ کے چیئرمین سراج قاسم پربھولکر اور دیگر گاؤں والوں سے۔ اس دورے کے دوران درج ذیل حقائق منظرعام پر لانے کی کوشش کی گئی۔

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس نے گاجاپور حملے پر احتجاج کیے بغیر وشال گڑھ سے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کا وعدہ کیا اور 15 جولائی کو لکھے گئے خط کے مطابق وشالگڑھ میں 35 دکانوں کو منہدم کر دیا۔


پرتشدد ہجوم نے پولیس پر بھی حملہ کیا جس میں 11 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مسلم کمیونٹی کے لوگ جنگل میں بھاگ گئے ورنہ جان لیوا حملہ ہوتا۔ ان میں سے ایک یعقوب محمد پربھولکر جو کہ معذور شخص ہے، اس کی ٹانگ میں دو اور بازو میں ایک فریکچر ہوا، جو اس وقت ہسپتال میں علاج کروا رہے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں؛پھیری والوں کے خلاف کارروائی پر ابوعاصم اعظمی کی تشویش

ہر شخص کے نقصانات کے لیے الگ الگ ایف آئی آر درج کی جائے۔ ہائی کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی بنائی جائے اور ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔ ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے۔ اس حملے کا ماسٹر مائنڈ کون ہے اس کی تحقیقات کی جائے۔


مہاراشٹر میں ہندوتوا وادی نیتاؤں اور دیگر بی جے پی ایم ایل اے کی طرف سے کئی نفرت انگیز تقاریر کی گئی ہیں۔ اس معاملے میں مہاراشٹر ملک میں پہلے نمبر پر ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہاں کا ماحول پرتشدد ہو جائے گا۔ حکومت کو نفرت انگیز تقاریر کے خلاف بھی سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

ممبئی: عرفان انجینئر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پہلی فائنڈنگ یہ ہے کہ یہ دنگے منصوبہ بند طریقے سے طے شدہ انداز میں انجام دیے گئے۔ تشدد برپا کرنے والے لوگ مسلم واڑی میں اسلحے سے لیس ہو کر راستوں میں رخنے ڈالتے ہوئے لوگوں پر ظلم کے اسباب توڑتے رہے۔ گھروں کو بری طریقے سے متاثر کرتے رہے۔

وشال گڑھ واقعے کی جانچ کے لئے ہائی کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل کی جائے:تشار گاندھی (etv bharat)

تشار گاندھی نے کہا کہ یہ ایک متوازی طور پر فرقہ وارانہ مشتعل ہجوم کے انصاف کا منصوبہ بنایا گیا اور بغیر کسی قانون اور نظام کے مکمل طور پر انجام دیا گیا۔ درست تفصیلات سامنے آئی ہیں جہاں یہ واضح ہے کہ یہاں تک کہ اگر خطے میں کچھ خوش اسلوبی سے حل ہونے والے مسائل بھی موجود تھے، تو یہ ارادہ تھا کہ بنیادی اور آئینی کوشش کو برقرار نہ رکھا جائے۔

ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس مہاراشٹر (اے پی سی آر) اور سنٹر فار اسٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرزم (سی ایس ایس) نے کولہاپور ضلع کے گجاپور میں ہونے والے تشدد کی تحقیق کی۔

اسلم غازی (ریاستی صدر ، اے پی سی آر) نے مکمل طور پر سروے کا احاطہ کرتے ہوئے کہاکہ وفد نے گاجاپور میں حملے کے متاثرین سے ملاقات کی، خاص طور پر 300 سالہ قدیم مسجد رضا جامع مسجد ٹرسٹ کے چیئرمین سراج قاسم پربھولکر اور دیگر گاؤں والوں سے۔ اس دورے کے دوران درج ذیل حقائق منظرعام پر لانے کی کوشش کی گئی۔

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس نے گاجاپور حملے پر احتجاج کیے بغیر وشال گڑھ سے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کا وعدہ کیا اور 15 جولائی کو لکھے گئے خط کے مطابق وشالگڑھ میں 35 دکانوں کو منہدم کر دیا۔


پرتشدد ہجوم نے پولیس پر بھی حملہ کیا جس میں 11 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مسلم کمیونٹی کے لوگ جنگل میں بھاگ گئے ورنہ جان لیوا حملہ ہوتا۔ ان میں سے ایک یعقوب محمد پربھولکر جو کہ معذور شخص ہے، اس کی ٹانگ میں دو اور بازو میں ایک فریکچر ہوا، جو اس وقت ہسپتال میں علاج کروا رہے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں؛پھیری والوں کے خلاف کارروائی پر ابوعاصم اعظمی کی تشویش

ہر شخص کے نقصانات کے لیے الگ الگ ایف آئی آر درج کی جائے۔ ہائی کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی بنائی جائے اور ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔ ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے۔ اس حملے کا ماسٹر مائنڈ کون ہے اس کی تحقیقات کی جائے۔


مہاراشٹر میں ہندوتوا وادی نیتاؤں اور دیگر بی جے پی ایم ایل اے کی طرف سے کئی نفرت انگیز تقاریر کی گئی ہیں۔ اس معاملے میں مہاراشٹر ملک میں پہلے نمبر پر ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ یہاں کا ماحول پرتشدد ہو جائے گا۔ حکومت کو نفرت انگیز تقاریر کے خلاف بھی سخت کارروائی کرنی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.