ETV Bharat / state

اقلیتی ہاسٹلوں میں وظیفے کی رقم سے طلبہ کو مالی مدد پہنچتی ہے - Scholarship to Minority

سرکاری اقلیتی ہاسٹل میں رہنے والے طلبہ اور طالبات کو ماہانہ وظیفہ ملتا ہے۔ اس سے اقتصادی طور پر کمزور طلبہ اور طالبات کو اپنی تعلیم جاری رکھنے میں مدد مل رہی ہے۔ آئے دن ہاسٹل میں جگہ کم پڑرہی ہے، وجہ ہاسٹل کی صلاحیت سے زیادہ طلبہ کی درخواستیں موصول ہورہی ہیں۔ خاص کر بہار کے ضلع گیا میں واقع لڑکوں کے ہاسٹل میں بیڈ سے زیادہ داخلہ کی گنجائش کی گئی ہے۔

Scholarship money in minority hostels provides financial assistance to students
اقلیتی ہاسٹلوں میں وظیفے کی رقم سے طلبہ کو مالی مدد پہنچتی ہے (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 19, 2024, 5:27 PM IST

گیا: بہار حکومت کے محکمہ اقلیتی فلاح کے ماتحت قریب سبھی ضلع میں' وزیر اعلیٰ اقلیتی ہاسٹل ' چلتے ہیں۔ جہاں انٹر سے لے کر ہائر ایجوکیشن تک کے طلبہ وہ طالبات رہ سکتے ہیں۔ حکومت بہار نے ہاسٹل میں اعلیٰ معیار کی سہولتیں دستیاب کرائی ہیں۔ طالب علموں کو پڑھائی کے لیے اچھے ماحول ملے اس کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ ہر ضلع میں وسیع عمارت بنائی گئی ہے۔ دو منزلہ عمارت میں ڈائننگ ہال، لائبریری، نماز گاہ ہے۔ جب کہ احاطے میں کھیلنے کی جگہ بھی چھوڑی گئی ہے۔ لائبریری میں کورس کے ساتھ ساتھ مقابلہ جاتی امتحانات اور معلوماتی اور مذہبی کتابیں رکھی گئی ہیں تاکہ طلباء و طالبات کو پریشانی واقع نہیں ہو اور انہیں سبھی کتابیں ہاسٹل کی لائبریری سے دستیاب ہوں۔ یہاں اچھے ماحول میں تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء و طالبات کی حفاظت کے بھی بہتر انتظامات ہیں۔ خاص طور سے گرلز ہاسٹل میں محکمہ اقلیتی فلاح کی خاتون افسر بطور سپرنٹنڈنٹ کی تعیناتی کے علاوہ خاتون گارڈز اور دیگر عملہ تعینات ہے۔

Scholarship money in minority hostels provides financial assistance to students
اقلیتی ہاسٹلوں میں وظیفے کی رقم سے طلبہ کو مالی مدد پہنچتی ہے (ETV Bharat Urdu)

یہ بھی پڑھیں:
گیا میں 11ویں محرم کو نم آنکھوں اور ماتم کے ساتھ شیعہ مسجد سے جلوس برآمد - Muharram Juloos

سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی

بتایا گیا ہے کہ پورے ہاسٹل کو سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ جس جگہ پر ہاسٹل واقع ہے، اس کے متعلقہ تھانے کو واضح ہدایات ہے کہ کم از کم دن میں ایک بار اس علاقے میں گشت ضرور کریں اور بدمعاش منچلے اور دیگر مجرموں پر نگاہ رکھیں۔ ضلع گیا میں دو ہاسٹل ہیں۔ شہر گیا کے سیوا نگر محلہ میں شہید عبد الحمید بوائز اور گرلس ہاسٹل ہیں۔ دونوں الگ الگ ہیں۔ دونوں ہاسٹل میں 100 بیڈ ہیں تاہم بوائز ہاسٹل میں 125 سے زیادہ کی گنجائش نکالی گئی ہے کیونکہ یہاں بھیڑ زیادہ ہے جب کہ گرلس ہاسٹل میں قریب 80 کی تعداد میں داخلہ ہے۔ یہاں طلبہ و طالبات کے کھانے پینے کے لیے میس کا انتظام ہے۔ ماہانہ 300 کے قریب ہاسٹل میں رہنے کی فیس ہے لیکن اس سے زیادہ حکومت کئی گنا وظیفہ کے نام پر رقم ہر ماہ دیتی ہے۔

ایک ہزار کا ملتا ہے وظیفہ

وزیر اعلیٰ اقلیتی ہاسٹل میں رہ کر پڑھنے والے طلبہ و طالبات کو کئی طرح کی سہولتیں دستیاب ہیں۔ ہاسٹل میں رہنے والے طلبہ و طالبات کو بہار حکومت کی جانب سے مالی مدد بھی کی جاتی ہے۔ یہاں رہنے والے طلبہ و طالبات کو ہر مہینے ایک ہزار روپیہ کا وظیفہ بھی دیا جاتا ہے۔ ساتھ ہی اناج اسکیم کے تحت طلبہ و طالبات کو مفت اناج ' گیہوں چاول ' بھی دیا جاتا ہے۔ جس سے غریب طلبہ و طالبات کو بڑی مالی مدد ملتی ہے۔ پہلے طلبہ و طالبات کوخود ہی وظیفے کے لیے آن لائن درخواست پر کرنا پڑتا تھا۔ لیکن اب محکمہ کے ضلع دفتر کی طرف سے اس کام کو انجام دیا جاتا ہے۔ ہاسٹل سپرٹینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق طلبہ و طالبات کو وظیفے کی رقم ملتی ہے۔

Scholarship money in minority hostels provides financial assistance to students
اقلیتی ہاسٹلوں میں وظیفے کی رقم سے طلبہ کو مالی مدد پہنچتی ہے (ETV Bharat Urdu)

ضلع اقلیتی بہبود کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے بتایا کہ محکمہ کی گائیڈ لائن کے مطابق ہاسٹل میں 22 دنوں تک ریگولر طلباء و طالبات کو رہنا لازمی ہے، جو 22 دنوں سے کم طلبہ و طالبات رہیں گے، انہیں وظیفے کی رقم یا اناج اسکیم کے تحت اناج سے فائدہ نہیں پہنچانا ہے۔ رپورٹ ہر مہینے سپرٹنڈنٹ ہاسٹل کی طرف سے دی جاتی ہے اور اس کے بعد پورٹل پر لاگ ان کرنے کے بعد طلبہ طالبات کے بینک کھاتھوں میں براہ راست رقم پہنچ جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قریب ہرماہ 80 ہزار لڑکیوں کے ہاسٹل میں رقم جاتی ہے جب کہ 100 سے زیادہ بوائز ہاسٹل میں رقم جاتی ہے۔

واضح ہو کہ اس بار داروغہ بحالی میں بہار کے اقلیتی ہاسٹلوں میں رہ کر پڑھنے والے 15 لڑکے اور لڑکیاں کامیاب ہوئی ہیں۔ انہیں ہاسٹل میں تیاری کے لیے کتابوں کے ساتھ جسمانی ورزش کے لیے بھی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ اب چونکہ ہاسٹل میں وظیفہ کی بھی رقم ملتی ہے تو اس صورت میں یہاں ہاسٹل کے نظام کو مزید پختہ کیا گیا ہے تاکہ بدعنوانی کا معاملہ پیش نہیں آئے۔

گیا: بہار حکومت کے محکمہ اقلیتی فلاح کے ماتحت قریب سبھی ضلع میں' وزیر اعلیٰ اقلیتی ہاسٹل ' چلتے ہیں۔ جہاں انٹر سے لے کر ہائر ایجوکیشن تک کے طلبہ وہ طالبات رہ سکتے ہیں۔ حکومت بہار نے ہاسٹل میں اعلیٰ معیار کی سہولتیں دستیاب کرائی ہیں۔ طالب علموں کو پڑھائی کے لیے اچھے ماحول ملے اس کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ ہر ضلع میں وسیع عمارت بنائی گئی ہے۔ دو منزلہ عمارت میں ڈائننگ ہال، لائبریری، نماز گاہ ہے۔ جب کہ احاطے میں کھیلنے کی جگہ بھی چھوڑی گئی ہے۔ لائبریری میں کورس کے ساتھ ساتھ مقابلہ جاتی امتحانات اور معلوماتی اور مذہبی کتابیں رکھی گئی ہیں تاکہ طلباء و طالبات کو پریشانی واقع نہیں ہو اور انہیں سبھی کتابیں ہاسٹل کی لائبریری سے دستیاب ہوں۔ یہاں اچھے ماحول میں تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء و طالبات کی حفاظت کے بھی بہتر انتظامات ہیں۔ خاص طور سے گرلز ہاسٹل میں محکمہ اقلیتی فلاح کی خاتون افسر بطور سپرنٹنڈنٹ کی تعیناتی کے علاوہ خاتون گارڈز اور دیگر عملہ تعینات ہے۔

Scholarship money in minority hostels provides financial assistance to students
اقلیتی ہاسٹلوں میں وظیفے کی رقم سے طلبہ کو مالی مدد پہنچتی ہے (ETV Bharat Urdu)

یہ بھی پڑھیں:
گیا میں 11ویں محرم کو نم آنکھوں اور ماتم کے ساتھ شیعہ مسجد سے جلوس برآمد - Muharram Juloos

سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی

بتایا گیا ہے کہ پورے ہاسٹل کو سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ جس جگہ پر ہاسٹل واقع ہے، اس کے متعلقہ تھانے کو واضح ہدایات ہے کہ کم از کم دن میں ایک بار اس علاقے میں گشت ضرور کریں اور بدمعاش منچلے اور دیگر مجرموں پر نگاہ رکھیں۔ ضلع گیا میں دو ہاسٹل ہیں۔ شہر گیا کے سیوا نگر محلہ میں شہید عبد الحمید بوائز اور گرلس ہاسٹل ہیں۔ دونوں الگ الگ ہیں۔ دونوں ہاسٹل میں 100 بیڈ ہیں تاہم بوائز ہاسٹل میں 125 سے زیادہ کی گنجائش نکالی گئی ہے کیونکہ یہاں بھیڑ زیادہ ہے جب کہ گرلس ہاسٹل میں قریب 80 کی تعداد میں داخلہ ہے۔ یہاں طلبہ و طالبات کے کھانے پینے کے لیے میس کا انتظام ہے۔ ماہانہ 300 کے قریب ہاسٹل میں رہنے کی فیس ہے لیکن اس سے زیادہ حکومت کئی گنا وظیفہ کے نام پر رقم ہر ماہ دیتی ہے۔

ایک ہزار کا ملتا ہے وظیفہ

وزیر اعلیٰ اقلیتی ہاسٹل میں رہ کر پڑھنے والے طلبہ و طالبات کو کئی طرح کی سہولتیں دستیاب ہیں۔ ہاسٹل میں رہنے والے طلبہ و طالبات کو بہار حکومت کی جانب سے مالی مدد بھی کی جاتی ہے۔ یہاں رہنے والے طلبہ و طالبات کو ہر مہینے ایک ہزار روپیہ کا وظیفہ بھی دیا جاتا ہے۔ ساتھ ہی اناج اسکیم کے تحت طلبہ و طالبات کو مفت اناج ' گیہوں چاول ' بھی دیا جاتا ہے۔ جس سے غریب طلبہ و طالبات کو بڑی مالی مدد ملتی ہے۔ پہلے طلبہ و طالبات کوخود ہی وظیفے کے لیے آن لائن درخواست پر کرنا پڑتا تھا۔ لیکن اب محکمہ کے ضلع دفتر کی طرف سے اس کام کو انجام دیا جاتا ہے۔ ہاسٹل سپرٹینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق طلبہ و طالبات کو وظیفے کی رقم ملتی ہے۔

Scholarship money in minority hostels provides financial assistance to students
اقلیتی ہاسٹلوں میں وظیفے کی رقم سے طلبہ کو مالی مدد پہنچتی ہے (ETV Bharat Urdu)

ضلع اقلیتی بہبود کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راہل کمار نے بتایا کہ محکمہ کی گائیڈ لائن کے مطابق ہاسٹل میں 22 دنوں تک ریگولر طلباء و طالبات کو رہنا لازمی ہے، جو 22 دنوں سے کم طلبہ و طالبات رہیں گے، انہیں وظیفے کی رقم یا اناج اسکیم کے تحت اناج سے فائدہ نہیں پہنچانا ہے۔ رپورٹ ہر مہینے سپرٹنڈنٹ ہاسٹل کی طرف سے دی جاتی ہے اور اس کے بعد پورٹل پر لاگ ان کرنے کے بعد طلبہ طالبات کے بینک کھاتھوں میں براہ راست رقم پہنچ جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قریب ہرماہ 80 ہزار لڑکیوں کے ہاسٹل میں رقم جاتی ہے جب کہ 100 سے زیادہ بوائز ہاسٹل میں رقم جاتی ہے۔

واضح ہو کہ اس بار داروغہ بحالی میں بہار کے اقلیتی ہاسٹلوں میں رہ کر پڑھنے والے 15 لڑکے اور لڑکیاں کامیاب ہوئی ہیں۔ انہیں ہاسٹل میں تیاری کے لیے کتابوں کے ساتھ جسمانی ورزش کے لیے بھی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ اب چونکہ ہاسٹل میں وظیفہ کی بھی رقم ملتی ہے تو اس صورت میں یہاں ہاسٹل کے نظام کو مزید پختہ کیا گیا ہے تاکہ بدعنوانی کا معاملہ پیش نہیں آئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.