ETV Bharat / state

دور حاضر میں سر سید کی معنویت موضوع پر پروفیسر شافع قدوائی کا خطاب - Professor Shafey Kidwai on Sir Syed

Shafey Kidwai speech on significance of Sir Syed: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبۂ فارسی کے زیر اہتمام ”دور حاضر میں سر سید کی معنویت“ کے عنوان سے ایک خصوصی خطبہ پیش کرتے ہوئے پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا کہ سر سید کی تعلیمات و افکار آج کے دور میں بھی اتنی ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنے سر سید کے دور میں تھے۔

ETV Bharat Urdu
ETV Bharat Urdu (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 4, 2024, 12:24 PM IST

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، شعبۂ ترسیل عامہ کے سینئر استاد پروفیسر شافع قدوائی، ڈائریکٹر سر سید اکیڈمی نے خطبہ پیش کرتے ہوئے دور حاضر میں سر سید کی معنویت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سر سید کی تعلیمات و افکار آج کے دور میں بھی اتنی ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنے سر سید کے دور میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ سر سید کی فکر یہ تھی کہ کسی بھی بات کا جواب صرف احتجاج سے ہی نہیں دیا جانا چاہیے بلکہ دلیل و شواہد سے دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ولیم میور نے جب اپنی کتاب میں پیغمبرؐ اسلام کی توہین کی تو سر سید نے اس کا جواب دلیلوں کے ساتھ خطبات احمدیہ لکھ کر دیا۔

ETV Bharat Urdu
ETV Bharat Urdu (ETV Bharat Urdu)


یہ بھی پڑھیں:

126ویں برسی پر ماہر سر سید سے خصوصی گفتگو - Sir Syed 126th Death Anniversary

پروفیسر قدوائی نے کہا کہ سر سید کے بارے میں اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ وہ خواتین کی تعلیم کے خلاف تھے جب کہ ایسا بالکل نہیں ہے۔ اس کے پیچھے جو وجہ نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ اس وقت ہندوستانی معاشرہ اس کے لیے تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب سر سید دوسرے ممالک جاتے اور وہاں کی خواتین کو تعلیم یافتہ دیکھتے تو خوشی کا اظہار کرتے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں سر سید کے نظریات کو اگر ہم اپنا لیں تو کافی حد تک کامیاب ہو جائیں گے، اور یہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔

پروفیسر آذر می دخت صفوی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ سر سید کی سائنٹفک تھنکنگ یعنی غیر جذباتی اور مدلل طریقۂ فکر اور رد عمل کا رویہ ہمارے لیے اس وقت بھی قابل تقلید تھا اور آج بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم دوسروں کے منفی رویوں کی دانشمندی، وقار اور معروضی طریقہ سے تردید کریں اور مثبت انداز میں اس کا جواب دیں۔ لکچر کا مقصد عوام، خصوصاً طلبا کے درمیان عہد حاضر میں سر سید کی معنویت کو اجاگر کرنا اور اس کی تشریح و تفہیم ہے۔

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، شعبۂ ترسیل عامہ کے سینئر استاد پروفیسر شافع قدوائی، ڈائریکٹر سر سید اکیڈمی نے خطبہ پیش کرتے ہوئے دور حاضر میں سر سید کی معنویت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سر سید کی تعلیمات و افکار آج کے دور میں بھی اتنی ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنے سر سید کے دور میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ سر سید کی فکر یہ تھی کہ کسی بھی بات کا جواب صرف احتجاج سے ہی نہیں دیا جانا چاہیے بلکہ دلیل و شواہد سے دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ولیم میور نے جب اپنی کتاب میں پیغمبرؐ اسلام کی توہین کی تو سر سید نے اس کا جواب دلیلوں کے ساتھ خطبات احمدیہ لکھ کر دیا۔

ETV Bharat Urdu
ETV Bharat Urdu (ETV Bharat Urdu)


یہ بھی پڑھیں:

126ویں برسی پر ماہر سر سید سے خصوصی گفتگو - Sir Syed 126th Death Anniversary

پروفیسر قدوائی نے کہا کہ سر سید کے بارے میں اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ وہ خواتین کی تعلیم کے خلاف تھے جب کہ ایسا بالکل نہیں ہے۔ اس کے پیچھے جو وجہ نظر آتی ہے وہ یہ ہے کہ اس وقت ہندوستانی معاشرہ اس کے لیے تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب سر سید دوسرے ممالک جاتے اور وہاں کی خواتین کو تعلیم یافتہ دیکھتے تو خوشی کا اظہار کرتے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں سر سید کے نظریات کو اگر ہم اپنا لیں تو کافی حد تک کامیاب ہو جائیں گے، اور یہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔

پروفیسر آذر می دخت صفوی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ سر سید کی سائنٹفک تھنکنگ یعنی غیر جذباتی اور مدلل طریقۂ فکر اور رد عمل کا رویہ ہمارے لیے اس وقت بھی قابل تقلید تھا اور آج بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم دوسروں کے منفی رویوں کی دانشمندی، وقار اور معروضی طریقہ سے تردید کریں اور مثبت انداز میں اس کا جواب دیں۔ لکچر کا مقصد عوام، خصوصاً طلبا کے درمیان عہد حاضر میں سر سید کی معنویت کو اجاگر کرنا اور اس کی تشریح و تفہیم ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.