ممبئی: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے ماحول کے درمیان شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ایک اہم بات کہی ہے حالانکہ ماحول انتخاب کا ہے تو اسے سیاسی چال بھی کہہ سکتے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم مودی مراٹھا اور دھنگر برادریوں کے ریزرویشن کا کوئی حل نکال لیتے ہیں تو ان کی پارٹی کے تمام رکن پارلیمنٹ مودی کے ذریعے اُٹھائے گئے اس قدم کی حمایت کریں گے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ صرف وزیر اعظم مودی ریزرویشن کی زیادہ سے زیادہ حد کو 50 فیصد تک بڑھا سکتے ہیں۔
حال ہی میں اجیت پوار کی زیر قیادت این سی پی لیڈر چھگن بھجبل نے اس معاملے پر شرد پوار سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد شرد پوار نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے بھی ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان ملاقات کافی دیر تک جاری رہی۔ ریاست میں ریزرویشن کے معاملے پر مراٹھا اور او بی سی آپس میں لڑ رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے یہ بات ماتوشری میں مراٹھا ریزرویشن تحریک سے وابستہ کارکنوں سے ملاقات کے بعد کہی۔ مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والے کارکن ادھو ٹھاکرے سے اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرنے کو کہہ رہے تھے۔ اس کے لیے انہوں نے ماتو شری کے باہر احتجاج کا اہتمام کیا تھا۔ مہایوتی کے کارکنان بھی اس معاملے پر ادھو ٹھاکرے سے جواب طلب کر رہے تھے۔
ادھو ٹھاکرے نے یہ بات ایسے وقت میں کہی ہے جب ریاست میں ریزرویشن کے معاملے پر مراٹھا او بی سی تنظیمیں آمنے سامنے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے حل تلاش کرنے پر ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے مراٹھا کرانتی مورچہ کے کارکنوں کو ماتوشری کہہ کر مخاطب کیا تھا۔ ٹھاکرے نے وفد سے کہا کہ صرف مرکزی حکومت ہی ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد تک بڑھا سکتی ہے۔ وزیر اعظم مودی کو مراٹھا-او بی سی اور دھنگر ریزرویشن کا حل تلاش کرنے دیں۔ ہم سب کے لیے قابل قبول فیصلوں کی حمایت کریں گے اور ہماری پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ ان تجاویز کی حمایت میں ووٹ دیں گے۔
ٹھاکرے نے مراٹھا کارکنوں پر بھی زور دیا کہ وہ مہایوتی حکومت کی نفرت کی سیاست کے آگے نہ جھکیں اور الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت سیاسی فائدے کے لیے مراٹھا اور او بی سی کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈروں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ماتوشری کے باہر احتجاج کو حمایت کی تھی۔