بنگلور: بڑے شہروں میں ریلوے اسٹیشنز، بس اسٹینڈس، مندروں و درگاہوں و دیگر اس طرح کے مقامات پر دیکھا جاسکتا یے کہ کئی افراد سڑکوں پر اپنے دن و رات گزار رہے ہیں، یہ بے گھر بے سہارا لوگ ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں۔ اس طرح کے بے گھر لوگوں کا وجود سوسائٹی کے ناکام ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ شہر بنگلور میں بے گھر لوگوں کی متاثر طور پر مدد کرنے و ان کی ضروریات کو پر کرنے کے لیے "نما کٹومبا - ہمارا پریوار" نامی ایک پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے، جس میں متعدد سماجی تنظیمیں جیسے پروجیکٹ اسمائل، آلدہ مرہ، تنل وغیرہ، جو کہ گزشتہ 3 سالوں سے ان بے گھر لوگوں کے لیے خدمات انجام دیتے آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
فالکن کے طلباء نے UPSC کے ابتدائی امتحان پریلمز میں کامیابی حاصل کی - Crack UPSC Prelims exam
اس پورے معاملے پر پروجیکٹ اسمائل کے ذمہ دار سید توصیف سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے خصوصی بات کی اور بگایا کہ یہ بے گھر لوگ کون ہیں، کیسے اپنی زندگیوں کو سڑکوں پر گزارتے ہیں، ان کے کیا چیلنجز ہیں اور ان کی افراد کی کیسے خدمت کر رہے ہیں۔ توصیف نے ان وجوہات پر روشنی ڈالی کہ یہ بے گھر لوگ شہروں میں بسنے کے لیے نکل پڑتے ہیں، کبھی نا کے خاندان کے لوگ گھروں سے نکال دیتے ہیں، کبھی کام کی تلاش میں آکر ناکامی کی وجہ سے، کبھی قدرتی آفات کا شکار ہوکر اور اسی طرح کی وجوہات کے بنا پر یہ لوگ سڑکوں پر اپنی زندگی گزارنے میں مجبور ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عام طور پر یہ بے گھر لوگ غریب طبقے سے ہوتے ہیں، لیکن انہوں نے ٹیچرز، انجینیئرز اور حتیٰ کہ سائنسدان جیسوں کو بھی پناہ دے کر خدمات انجام دی ہے۔
بنگلورو کی این جی اوز نے بے گھر آبادی کی مدد کے لیے پہل شروع کی - Aid Homeless Population
سید توصیف نے بتایا کہ ان کے ادارے کی جانب سے ان بے گھر لوگعں کے لیے مختلف خدمات انجام دیے جاتے ہیں، جیسے کہ گلی محلوں سے انہیں بچا کر شیلٹر ہوم میں لانا، اسٹریٹ میڈیکل ہیلتھ کیمپ منعقد کرنا، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر، کھانا دینا ڈگنٹی وین یعنی انہیں نہلوانے کے لیے ایک موبائل وین، ان کی حفظان صحت و دیکھ بھال کرنا اور انہیں ان کے گھر والوں کے ساتھ ملانے کی کوششیں کرنا۔ سید نے بتایا کہ ان بے گھر لوگوں کی ذہنی صحت کے لیے ایک خصوصی سیکیاٹرک وارڈ کا ببی قیام کیا گیا ہے اور خواتین کے لیے ایک خصوصی اول ایج ہوم ہے جو گرانڈ ما ہوم کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان بے گھر لوگوں کے انتقال پر باوقار آخری رسومات ادا کرنے کے لیے انتظامات موجود ہیں۔