ممبئی: گزشتہ روز بھیونڈی سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے پارٹی سے استعفی دے دیا تھا، جسے اب انہوں نے واپس لے لیا ہے۔ اس کی وجہ شیخ نے بھیونڈی کی عوام کے ذریعے ان کے استعفیٰ کو لے کر مخالفت بتائی ہے۔ شیخ نے ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود بھیونڈی میں ایک اجلاس کی اور اپنا استعفیٰ واپس لیا۔
اس موقع پر رئیس شیخ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی میں کچھ دلال بیٹھے ہیں، ان دلال کو ہٹانے کی کوشش کریں گے، کچھ دلال پارٹی کو کمزور کر رہے ہیں۔ استعفیٰ واپس لے لیا جائے تب بھی ان دلالوں کے ساتھ آپ کے مسائل جاری رہیں گے، پارٹی کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔
وہیں دوسری طرف سماج وادی پارٹی مہاراشٹر کے صدر اور رئیس شیخ کو سیاست کا سبق پڑھانے والے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ رئیس شیخ کی درخواست پر میں نے انہیں بھیونڈی سے امیدوار بنایا۔ پارٹی میں کیا بہتری لانی ہے یہ پارٹی کا کام ہے نہ کہ رکن اسمبلی رئیس شیخ کا۔ اکھلیش یادو کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ اگر بھیونڈی یا مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کا کوئی لیڈر اکھلیش یادو سے ملنا چاہتا ہے تو میں ذاتی طور پر لکھنؤ تک اس کا کرایہ ادا کروں گا۔
غور طلب ہو کہ رئیس شیخ بھیونڈی ایسٹ سے رکن اسمبلی ہیں لیکن ان کی منشاء ہے کہ وہ پوری بھیونڈی کی قیادت کریں۔ جبکہ اس علاقے میں ان کی اُمیدوار ہونے سے قبل ہزاروں کارکنان اور پارٹی کے عہدیداران سیاست میں سرگرم ہیں۔ جنہیں پارٹی کی جانب سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پارٹی کے ذمہ دران کے سامنے رئیس شیخ کی دال نہیں گل رہی، یہی سبب ہے کہ اُنہوں نے استعفیٰ واپس لینے کے بعد پارٹی کے دوسرے عہدیداران کو نا صرف کوسا ہے بلکہ اُن کی مشابہت دلال سے کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی: رکن اسمبلی رئیس شیخ کا استعفیٰ، این سی پی میں شامل ہونے کے امکان