ممبئی: ممبئی میں گوشت کھانے والوں کو اس ماہ میں چار دن گوشت نہیں مل سکے گا۔ کیونکہ میونسپل کارپوریشن نے ایک سرکُلر جاری کر کے گوشت کے ذبیحہ اور فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔ گوشت پر پابندی جمعرات سے پَریُوشن کے موقع پر نافذ ہو جائے گی۔ پَریُوشن جین برادری کی طرف سے منایا جانے والا ایک تہوار ہے۔ شیو سینا، بی جے پی کے زیر کنٹرول شہری اداروں نے یہ سرکلر، سابقہ سرکلر اور 2004 میں مہاراشٹر حکومت کے حکم کی بنیاد پر جاری کیا ہے۔
بی ایم سی کے مطابق "گوشت پر پابندی عائد کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہ پابندی 1964 سے نافذ ہے۔ صرف تبدیلی یہ ہے کہ اب یہ چار دنوں کے لیے ہے، جن میں 10، 13، 17 اور 18 ستمبر شامل ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ 2013 تک شہر میں گوشت کی فروخت پر پابندی دو دن تک محدود تھی۔ تاہم، 2014 سے، بی ایم سی نے سپریم کورٹ کے فیصلے اور اس کے بعد جین برادری کی نمائندگی کے پیش نظر اسے بڑھا کر چار دن کر دیا ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے حکام نے یہ بھی کہا کہ اس پابندی سے پولٹری، مچھلی اور دیگر سمندری غذاؤں کے فروخت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قدم نہ صرف جین برادری بلکہ کچھ کونسلروں کی طرف سے بھی بڑھتے ہوئے مطالبے کو دیکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
میونسپل کارپوریشن کے ایک سینئر افسر نے کہا ہے کہ"ان چار دنوں کے دوران بی ایم سی کے سلاٹر ہاؤس بند رہیں گے اور گوشت کی فروخت پر بھی پابندی ہوگی۔ بی ایم سی مارکیٹ ڈپارٹمنٹ سے کہا گیا ہے کہ وہ پابندی کو نافذ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ شہر میں کہیں بھی گوشت فروخت نہ ہو۔ "جانور ذبح نہ کیے جائیں اور نہ ہی گوشت فروخت کیا جائے۔"