ETV Bharat / state

جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہمارا آئینی حق: سابق وزیر - Kumar Sarvjeet On Bihar

سابق رہاستی وزیر نے ریزرویشن میں درجہ بندی کے تعلق سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا کہ 'سپریم کورٹ کے فیصلے کی تنقید نہیں بلکہ نظرثانی کی مانگ کی جارہی ہے۔ جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے اختیارات سبھی کو ہیں۔'

جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہمارا آئینی حق ہے;سابق وزیر
جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہمارا آئینی حق ہے;سابق وزیر (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 8, 2024, 2:38 PM IST

جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہمارا آئینی حق ہے;سابق وزیر (etv bharat)

گیا: بہار میں ریزرویشن میں درجہ بندی کا معاملہ پرسکون نہیں ہو رہا ہے بلکہ سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں کی جانب سے اسے مزید طول دیا جا رہا ہے۔ آر جے ڈی کے دلت اور مہادلت برادری کے رہنماوں کی جانب سے ہردن پریس کانفرنس یا دیگر ذرائع سے احتجاج درج کرایا جا رہا ہے۔

گذشتہ کل سوموار کو آر جے ڈی رکن اسمبلی ستیش داس کی جانب سے پہلے احتجاجی مارچ نکالا گیا اور آج آر جے ڈی کے ایک اور سنیئر رہنمانے پریس کانفرنس کی ہے۔ اس سے واضح ہے کہ آر جے ڈی پسماندہ برادریوں کے رہنماوں سے اس معاملے کو آگے بڑھانے کی کوشش میں ہے۔

ان رہنماوں کی جانب سے بہار کے وہ رہنماء جو مرکز میں وزیر ہیں ان کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے۔ خاص کر مرکزی وزیر ایس ایم ای اور گیا کے رکن پارلیمان جیتن رام مانجھی اور مرکزی وزیر چراغ پاسوان ان رہنماوں کے نشانے پر ہیں۔ آج بھی گیا ضلع کے بودھ گیا کے رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر کمار سروجیت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔

اس تعلق سے انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور جیتن رام مانجھی کے ذریعے آر جے ڈی کو موقع پرست کہنے پر سخت تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیتن رام مانجھی وہی شخص ہے جب وہ دربھنگہ میں ایک مندر میں وزیر اعلی رہتے ہوئے گئے تھے تو انکے آنے کے بعد مندر کو دھلوایا گیا تھا۔ یہ وہی جیتن رام مانجھی ہیں جب وہ آر جے ڈی میں شامل تھے اور وزیر بھی بنے تھے، تب انہیں ہماری پارٹی بری نہیں لگی تھی ۔ اب وہ ہماری پارٹی پر طعنہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب عوام نے اکثریت دی ہے تو عوام کے کام کرنے چاہئے۔ ہمیں عوام کے حقوق کے لیے لڑنا چاہیے اور آرام نہیں کرنا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ریزرویشن میں ریزرویشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن جمہوریت میں لوگوں کو بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پٹنہ: معاون مترجم امیدوار پھر سڑکوں پر اترے، مظاہرین کے خلاف پولس نے کیا طاقت کا استعمال

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے پورے بہار کے درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے لوگ ناراض ہیں۔ اس فیصلے سے دلتوں کو سرکاری نوکری ملنا مشکل ہو جائے گا۔ پورے بہار میں ذات کی بناء پر مردم شماری کے بعد صاف طور پر دیکھا گیا ہے کہ دلتوں اور مہادلتوں کو نہ تو مستقل مکان ملا ہے، نہ نوکری، نہ کھیتی باڑی ہے اور نہ ہی کرسی پر بیٹھنے کا حق ہے۔

جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہمارا آئینی حق ہے;سابق وزیر (etv bharat)

گیا: بہار میں ریزرویشن میں درجہ بندی کا معاملہ پرسکون نہیں ہو رہا ہے بلکہ سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں کی جانب سے اسے مزید طول دیا جا رہا ہے۔ آر جے ڈی کے دلت اور مہادلت برادری کے رہنماوں کی جانب سے ہردن پریس کانفرنس یا دیگر ذرائع سے احتجاج درج کرایا جا رہا ہے۔

گذشتہ کل سوموار کو آر جے ڈی رکن اسمبلی ستیش داس کی جانب سے پہلے احتجاجی مارچ نکالا گیا اور آج آر جے ڈی کے ایک اور سنیئر رہنمانے پریس کانفرنس کی ہے۔ اس سے واضح ہے کہ آر جے ڈی پسماندہ برادریوں کے رہنماوں سے اس معاملے کو آگے بڑھانے کی کوشش میں ہے۔

ان رہنماوں کی جانب سے بہار کے وہ رہنماء جو مرکز میں وزیر ہیں ان کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے۔ خاص کر مرکزی وزیر ایس ایم ای اور گیا کے رکن پارلیمان جیتن رام مانجھی اور مرکزی وزیر چراغ پاسوان ان رہنماوں کے نشانے پر ہیں۔ آج بھی گیا ضلع کے بودھ گیا کے رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر کمار سروجیت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔

اس تعلق سے انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور جیتن رام مانجھی کے ذریعے آر جے ڈی کو موقع پرست کہنے پر سخت تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جیتن رام مانجھی وہی شخص ہے جب وہ دربھنگہ میں ایک مندر میں وزیر اعلی رہتے ہوئے گئے تھے تو انکے آنے کے بعد مندر کو دھلوایا گیا تھا۔ یہ وہی جیتن رام مانجھی ہیں جب وہ آر جے ڈی میں شامل تھے اور وزیر بھی بنے تھے، تب انہیں ہماری پارٹی بری نہیں لگی تھی ۔ اب وہ ہماری پارٹی پر طعنہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب عوام نے اکثریت دی ہے تو عوام کے کام کرنے چاہئے۔ ہمیں عوام کے حقوق کے لیے لڑنا چاہیے اور آرام نہیں کرنا چاہیے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ریزرویشن میں ریزرویشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن جمہوریت میں لوگوں کو بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پٹنہ: معاون مترجم امیدوار پھر سڑکوں پر اترے، مظاہرین کے خلاف پولس نے کیا طاقت کا استعمال

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے پورے بہار کے درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے لوگ ناراض ہیں۔ اس فیصلے سے دلتوں کو سرکاری نوکری ملنا مشکل ہو جائے گا۔ پورے بہار میں ذات کی بناء پر مردم شماری کے بعد صاف طور پر دیکھا گیا ہے کہ دلتوں اور مہادلتوں کو نہ تو مستقل مکان ملا ہے، نہ نوکری، نہ کھیتی باڑی ہے اور نہ ہی کرسی پر بیٹھنے کا حق ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.