ETV Bharat / state

حراست میں لیے گئے عام آدمی پارٹی کے رہنما رہا - Detained AAP leaders - DETAINED AAP LEADERS

قومی دار الحکومت دہلی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

Detained AAP leaders
Detained AAP leaders
author img

By ANI

Published : Mar 23, 2024, 7:41 AM IST

نئی دہلی: دہلی کے وزیر سوربھ بھردواج سمیت عام آدمی پارٹی کے 21 کارکنوں اور لیڈروں کو رہا کردیا گیا ہے۔ انہیں جمعہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔ کارکنوں کو حراست کے چند گھنٹے بعد بوانہ تھانے سے رہا کر دیا گیا۔ عہدیداروں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی کارکنوں کو آئی ٹی او کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔

"اروند تم سنگھرش کرو، ہم تمہارے ساتھ ہیں" اور "ظلم نہیں چلے گا" کے نعرے بلند کرتے ہوئے جمعہ کو سینکڑوں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور کارکنان دہلی کے ریاستی وزراء آتشی، سوربھ بھردواج اور دیگر کیجریوال کی گرفتاری پر بی جے پی کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کی شام دہلی ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ کئی مظاہرین کو بسوں میں باندھ دیا گیا جب وہ ڈی ڈی یو مارگ پر بی جے پی کے دفتر کی طرف بڑھنے کے لیے صبح 10.30 بجے کے قریب آئی ٹی او چوراہے پر جمع ہوئے تھے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انسداد فسادات گیئر میں نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی کے بہت سے کارکنان پولیس کی جانب سے انہیں حراست میں لینے کی کوششوں کے خلاف مزاحمت کے لیے سڑک پر لیٹ گئے۔ خواتین پولیس اہلکاروں کو خواتین مظاہرین کو گھسیٹتے ہوئے دیکھا گیا، جن میں سے اکثر کیجریوال کی تصویریں اٹھائے مظاہرہ کر رہی تھیں۔ جیسے ہی دہلی کے کابینہ کے وزراء آتشی، بھردواج اور دیگر نے 11 بجے کے قریب بی جے پی ہیڈکوارٹر کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، انہیں پولیس بسوں میں لے جایا گیا۔

راؤس ایونیو کورٹ نے کیجریوال کو 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں دے دیا۔ ایجنسی نے 10 دن کی تحویل کی درخواست کی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد آتشی نے کہا کہ پارٹی مزید کارروائیوں کے لیے تمام ممکنہ قانونی راستے تلاش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی کی وزیر آتشی نے کہا کہ "ہم بہت احترام اور عاجزی کے ساتھ عدالت کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ ای ڈی کے پاس 2 سال کی تفتیش کے بعد بھی کوئی ثبوت نہیں ہے... ای ڈی نے اپنے گواہوں کو اروند کیجریوال کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا... ہم تمام ممکنہ قانونی راستے تلاش کریں گے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''ایک ایک کرکے اپوزیشن پارٹیوں کو عدلیہ کے سامنے نشانہ بنایا جا رہا ہے... اروند کیجریوال ہمیشہ دہلی کے وزیر اعلیٰ رہیں گے، ان کے وزیر اعلیٰ نہ رہنے پر کوئی آئینی پابندی نہیں ہے۔ انہیں اب تک مجرم نہیں ٹھہرایا گیا ہے"۔

(اے این آئی)

نئی دہلی: دہلی کے وزیر سوربھ بھردواج سمیت عام آدمی پارٹی کے 21 کارکنوں اور لیڈروں کو رہا کردیا گیا ہے۔ انہیں جمعہ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔ کارکنوں کو حراست کے چند گھنٹے بعد بوانہ تھانے سے رہا کر دیا گیا۔ عہدیداروں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی کارکنوں کو آئی ٹی او کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔

"اروند تم سنگھرش کرو، ہم تمہارے ساتھ ہیں" اور "ظلم نہیں چلے گا" کے نعرے بلند کرتے ہوئے جمعہ کو سینکڑوں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور کارکنان دہلی کے ریاستی وزراء آتشی، سوربھ بھردواج اور دیگر کیجریوال کی گرفتاری پر بی جے پی کے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کی شام دہلی ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ کئی مظاہرین کو بسوں میں باندھ دیا گیا جب وہ ڈی ڈی یو مارگ پر بی جے پی کے دفتر کی طرف بڑھنے کے لیے صبح 10.30 بجے کے قریب آئی ٹی او چوراہے پر جمع ہوئے تھے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انسداد فسادات گیئر میں نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی کے بہت سے کارکنان پولیس کی جانب سے انہیں حراست میں لینے کی کوششوں کے خلاف مزاحمت کے لیے سڑک پر لیٹ گئے۔ خواتین پولیس اہلکاروں کو خواتین مظاہرین کو گھسیٹتے ہوئے دیکھا گیا، جن میں سے اکثر کیجریوال کی تصویریں اٹھائے مظاہرہ کر رہی تھیں۔ جیسے ہی دہلی کے کابینہ کے وزراء آتشی، بھردواج اور دیگر نے 11 بجے کے قریب بی جے پی ہیڈکوارٹر کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، انہیں پولیس بسوں میں لے جایا گیا۔

راؤس ایونیو کورٹ نے کیجریوال کو 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں دے دیا۔ ایجنسی نے 10 دن کی تحویل کی درخواست کی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد آتشی نے کہا کہ پارٹی مزید کارروائیوں کے لیے تمام ممکنہ قانونی راستے تلاش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی کی وزیر آتشی نے کہا کہ "ہم بہت احترام اور عاجزی کے ساتھ عدالت کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ ای ڈی کے پاس 2 سال کی تفتیش کے بعد بھی کوئی ثبوت نہیں ہے... ای ڈی نے اپنے گواہوں کو اروند کیجریوال کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا... ہم تمام ممکنہ قانونی راستے تلاش کریں گے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''ایک ایک کرکے اپوزیشن پارٹیوں کو عدلیہ کے سامنے نشانہ بنایا جا رہا ہے... اروند کیجریوال ہمیشہ دہلی کے وزیر اعلیٰ رہیں گے، ان کے وزیر اعلیٰ نہ رہنے پر کوئی آئینی پابندی نہیں ہے۔ انہیں اب تک مجرم نہیں ٹھہرایا گیا ہے"۔

(اے این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.