علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں کچھ روز قبل بی ایس سی انڈسٹریل کیمسٹری کے امتحان کے پیپر میں سیکشن اے کے چار سوالات سیکشن بی میں دہرا دیے گئے۔ وہیں اب ماس کمیونیکیشن کے داخلے امتحان میں دو طلباء سیل فونز اور دیگر ہائی ٹیک الیکٹرانک گیجٹس کے ذریعے غیر شفاف کام میں ملوث پکڑے گئے۔
امتحانات سے متعلق ان دونوں معاملوں کے خلاف انتظامیہ نے ایکشن لینے سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ فی الحال کوئی نوٹس، کنٹرولر کا بیان یا وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔ اس موضوع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یونیورسٹی کنٹرول سے ٹیلی فون پر بات اور ملاقات کرنے کی کوشش کی تاکہ ان کا موقف پیش کیا جا سکے لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
واضح رہے 28 مئی کا ہی ایک معاملہ ان دنوں سرخیوں میں ہے جس میں اے ایم یو کے ماس کمیونیکیشن کے داخلہ ٹیسٹ شعبہ فزک کے مرکز پر چل رہا تھا، مسابقتی داخلہ ٹیسٹ شروع ہونے کے تقریباً 30 منٹ بعد ہی دو امیدوار سیل فونز اور دیگر ہائی ٹیک الیکٹرانک گیجٹس کے ذریعے غیر شفاف طریقوں میں ملوث پکڑے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ایم اے ماس کمیونیکیشن میں 235 طلباء امتحان میں شریک ہوئے جنھیں 30 سے 40 طلبا کی تعداد میں مختلف کمروں میں بٹھایا گیا۔ آخر کے بچے ہوئے پانچ طلباء کو ایک دوسرے کمرے میں بٹھایا گیا۔ انہی کے پاس سے یہ ہائی ٹیک الیکٹرانک گیجٹس برآمد ہوئے۔ اس پورے معاملہ میں کنٹرول آفس کی کارکردگی پر سوال اُٹھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو میں بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج کا اعلان
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ ماس کمیونیکیشن کے داخلے امتحان کے روز وہ چھوٹی پر تھے اور یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نقل کرنے والوں کے خلاف کمیٹی کی سفارش کے مطابق کروائی کی جائے گی۔ مختصر یہ کہ امتحانات سے جڑے ان دونوں ہی معاملوں پر انتظامیہ نے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں، یہ جاننے کے لئے علیگ برادری سمیت داخلے لینے کے خواہشمند طلباء میں بے چینی ہے۔