اورنگ آباد: ملک بھر میں پارلمانی انتخابات کی تیاریاں زورں و شورں سے چل رہی ہیں۔ کئی سارے علاقوں میں انتخابات ہو چکے ہیں تو کچھ شہروں میں ابھی انتخاب ہونا باقی ہے۔ان سب کے بیچ ہمارے ملک میں ایک بڑا طبقہ معذور افراد کا بھی ہے جو مشکلات میں اپنی زندگی گزار رہا ہے۔ حکومت دعوے تو بہت کرتی ہے کہ وہ معذوروں کے لیے کئی ساری اسکیمات دے رہی ہے۔ لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے، اورنگ آباد ضلع میں تقریبا چار ہزار کے قریب معذور افراد ہے۔
کانگرس معذور سیل کے ضلع صدر مدثر انصاری نے کہا ہے کہ پچھلے 10 سالوں میں مودی حکومت نے معذوروں سے صرف وعدہ ہی کیا ہے، مدثر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مودی نے کہا تھا کہ 2016 میں ہوائی چپل پہننے والا معذور بھی ہوائی جہاز میں بیٹھ کر سفر کریں گا، ساتھ ہی ملک میں وندے بھارت اور امرت ایکسپریس شروع کی گئی ہے لیکن اس میں بھی معذوروں کو کسی بھی قسم کا ریزرویشن نہیں ہے،
ساتھ ہی وزیراعظم نے معذوروں کو وکلانگ نام ہٹا کر دیویانگ نام دیا یعنی بھگوان کا دیا، لیکن موجودہ حکومت معذوروں کو دی جانے والے اسکیمات بھی بند کر رہی ہے، اور کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ معذروں کو دیے جانے والے پیسے بھی وقت پر نہیں ملتے۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ معذوروں کو روزگار دیا جائے گا لیکن اب تک ایک بھی معذور کو روزگار حکومت کی جانب سے نہیں دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اورنگ آباد پارلمانی حلقہ سے 37 امیدوارانتخابی میدان میں - Lok Sabha Election 2024
بی جے پی اورنگ آباد معذور سیل کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ اورنگ آباد شہر میں مرکزی وزیر اور ریاستی وزیر موجود ہے، جو معذوروں کے لیے مختلف اسکیمات سے معذوروں کو فائدہ کرواتے ہیں، اور اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ملنے والے پیسے کے لیے بھی یہ لیڈران نمائندگی کرتے ہیں۔