کولکاتا:کولکاتا میں منگل کو ایک پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ انتخابات میں تشدد کے حوالے سے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ تشدد کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس کے بعد انہوں نے خبردار کیا کہ ریاست میں آزادانہ اور پرامن پولنگ کی ذمہ داری ریاستی پولیس کو لینا چاہئے۔ کسی بھی حادثے کے ذمہ دار ڈی جی پی ہوں گے۔ اتفاق سے ریاستی پولیس کے ڈی جی کا نام بھی راجیو کمار ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ان کے پاس ریاست کی تمام رپورٹس موجود ہیں۔ بنگال کے انتخابات میں پٹھوں کی طاقت اور منی پاور کا استعمال کسی بھی طرح برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ’’میں نے چیف سکریٹری اور ریاستی پولیس کے ڈی جی کو بھی اس بارے میں مطلع کیا ہے۔ انتظامیہ کے عہدیداروں نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی کہا کہ بنگال انتخابات کے بارے میں ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں اور انفورسمنٹ ایجنسیوں سے بات کی گئی ہے۔ اس کے بعد چیف سکریٹری، ڈی جی، ڈی آئی جی، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، ضلع کمشنروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیوروکریسی غیر جانبداری سے ووٹ نہیں دیتی، ان کی شکایات درج کرائی گئی ہیں۔ اس ذریعہ کے مطابق، کمیشن نے کہا کہ وہ ووٹنگ سے پہلے اور ووٹنگ کے بعد تشدد کو روکنے کی کوشش کریں گے۔ اس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے خبردار کیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ نے تشدد کے خلاف کارروائی نہیں کی تو الیکشن کمیشن کارروائی کرے گی۔ ریاستی پولیس کو تشدد پر قابو پانے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:میں دیدی نمبر ون نہیں بلکہ ملک بھر کے عوام کی بہن ہوں، ممتا بنرجی
مغربی بنگال میں اتنی زیادہ مرکزی فورسز کیوں تعینات کی جا رہی ہیں؟ اس بارے میں پوچھے جانے پر راجیو نے کہاکہ مرکزی فورسز تمام ریاستوں میں جا چکی ہیں۔ یہ مغربی بنگال میں بھی تعینات کیا جارہا ہے۔ اس کو کس طرح استعمال کیا جائے گا اس کا فیصلہ ریاستی انتظامیہ اور ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کریں گے۔
یو این آئی