احمد آباد: رام نومی تہوار کے دوران مسلم علاقوں میں پولس تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس تعلق سے مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے لکھا ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ رام نوامی کا تہوار 17 اپریل کو آرہا ہے۔ گزشتہ برسوں کے تجربے سے ہم جانتے ہیں کہ ہندو مذہبی تہوار مسلمانوں کو ہراساں کرنے اور ان کے مذہبی مقامات اور دکانوں کو نقصان پہنچانے کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ ایسے جلوسوں میں ڈی جے پر مسلم مخالف گانے بجائے جاتے ہیں اور ڈی جے پر مساجد، درگاہوں کے سامنے کھڑے ہو کر لوگوں کو مشتعل کیا جاتا ہے، جس سے ریاست کا امن و امان درہم برہم ہوتا ہے اور اس کا نشانہ صرف مسلمان ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Jitendra Awhad On Ram Navami رام نومی اور ہنومان جینتی صرف فسادات کے لیے ہیں، جتیندر اوہاڈ
لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے ضابطۂ اخلاق نافذ کیا گیا ہے، تاکہ یہ انتخاب کسی قسم کی فرقہ وارانہ تفریق کا شکار نہ ہو اور ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
مندرجہ بالا درخواست پر غور کرتے ہوئے، ہم چاہتے ہیں کہ
1- بغیر اجازت کہیں بھی کوئی جلوس یا یاترا نہیں نکلنا چاہیے۔
2- یاترا/ جلوس کو جان بوجھ کر مسلم مقامات یا علاقوں تک لے جانے کی اجازت نہیں دینی ہے۔ چاہے دوسرے راستے دستیاب ہوں۔
3- یاترا/جلوس میں چلائے جانے والے گانوں کی ایک کاپی پولیس میں لازمی طور پر جمع کرائی جائے۔
4- پوری یاترا /جلوس کے روٹ کے ساتھ ساتھ گانوں کے بارے میں معلومات کو عام کرنا۔
5- تمام راستوں پر سی سی ٹی وی کیمروں اور محکمۂ پولیس کے ذریعہ ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ کی جائے۔
6- پولیس کو خاص طور پر مسجد، مزار پر باڈی وارننگ کیمرے سے ریکارڈنگ پر رکھا جائے۔
7- اجازت دیتے وقت آنے والے لوگوں، مقررین اور لیڈران وغیرہ کی فہرست رکھنا۔
8- یاترا میں آنے والی تمام گاڑیوں/ ٹریکٹر/ ٹو وہیلر وغیرہ کا ریکارڈ رکھنا۔
9- DJ کی کمپنی کا نام، مالک کا نام، اجازت وغیرہ کا ریکارڈ رکھنا۔
10- آواز کی آلودگی سے بچنے کے لیے DJs کو مناسب اصولوں پر عمل کرنے کی اجازت دینا۔
مجھے یقین ہے کہ آپ مذکورہ معاملے میں مناسب ہدایات جاری کریں گے، تاکہ ریاست میں امن و امان میں خلل نہ پڑے۔