دہلی : اسرائیل کے ذریعے فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کا سلسلہ مسلسل جاری ہے حالانکہ رمضان المبارک کے پاک مہینہ میں عام طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا جاتا ہے لیکن اسرائیلی جارحیت اپنے عروج پر ہے اور معصوم فلسطینیوں پر غضب ڈھا رپی ہے۔ اس دوران اسرائیل کے ذریعے 138 صحافیوں کو شہید لیا جا چکا ہے اسی سے متعلق آج قومی دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں کوگیٹو میڈیا کی جانب سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں شہید ہونے والے تمام صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اس دوران معروف سیاسی رہنما کے سی تیاگی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایسے وقت میں بھی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے جب تمام جنگوں کو بند کردیا جاتا ہے اسرائیلی حکومت نہ صرف یونائیٹڈ نیشن کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے بلکہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے وہ ہسپتالوں پر حملہ کر رہا ہے وہ معصوم بچوں کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے وہ بزرگ افراد کو شہید کر رہا ہے جو کہ کسی بھی جنگ میں ہمیں دیکھنے کو نہیں ملا۔
وہیں بی بی سی میں اپنی خدمات انجام دے چکے صحافی قربان علی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مبارکباد کت مستحق ہے وہ لوگ جنہوں نے آج فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید ہوئے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہ تقریب منعقد کی انہوں نے کہا کہ چونکہ بھارت میں تو فلسطینی عوام کی حمایت میں احتجاج لرنے پر بھی حکمران جماعت نے پابندی عائد کی ہوئی ہے اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے ایسے میں یہ پروگرام منعقد کرنا بہت ہمت والا لام ہے۔
پدم شری کے اعزاز سے سرفراز پروفیسر اختر الواسع نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ اپ حماس کے حملہ کو صحیح یا غلط ٹھہرا سکتے ہیں لیکن آپ یہ کیسے نظر انداز کر سکتے ہیں کہ اسرائیل نے فلسطین کے 32 سے زائد بچوں بزرگوں کو اب تک شہید کیا جا چکا ہے آپ کس طرح سے نظر انداز کریں گے اسرائیل سیریا میں ایرانی سفارتخانے پر بمباری کر رہا ہے۔
اسرائیل جارحیت کے دوران شہید ہوئے صحافی کو دہلی میں خراج عقیدت - journalists killed in Gaza - JOURNALISTS KILLED IN GAZA
Delhi journalists pay tribute to Palestinian colleagues غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی جارحیت میں 138 صحافی شہید ہوچکے ہیں۔ دہلی پریس کلب آف انڈیا میں کوگیٹو میڈیا کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں شہید صحافی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
Published : Apr 4, 2024, 3:22 PM IST
دہلی : اسرائیل کے ذریعے فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کا سلسلہ مسلسل جاری ہے حالانکہ رمضان المبارک کے پاک مہینہ میں عام طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا جاتا ہے لیکن اسرائیلی جارحیت اپنے عروج پر ہے اور معصوم فلسطینیوں پر غضب ڈھا رپی ہے۔ اس دوران اسرائیل کے ذریعے 138 صحافیوں کو شہید لیا جا چکا ہے اسی سے متعلق آج قومی دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں کوگیٹو میڈیا کی جانب سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں شہید ہونے والے تمام صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اس دوران معروف سیاسی رہنما کے سی تیاگی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایسے وقت میں بھی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے جب تمام جنگوں کو بند کردیا جاتا ہے اسرائیلی حکومت نہ صرف یونائیٹڈ نیشن کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے بلکہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے وہ ہسپتالوں پر حملہ کر رہا ہے وہ معصوم بچوں کو اپنا نشانہ بنا رہا ہے وہ بزرگ افراد کو شہید کر رہا ہے جو کہ کسی بھی جنگ میں ہمیں دیکھنے کو نہیں ملا۔
وہیں بی بی سی میں اپنی خدمات انجام دے چکے صحافی قربان علی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مبارکباد کت مستحق ہے وہ لوگ جنہوں نے آج فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے دوران شہید ہوئے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہ تقریب منعقد کی انہوں نے کہا کہ چونکہ بھارت میں تو فلسطینی عوام کی حمایت میں احتجاج لرنے پر بھی حکمران جماعت نے پابندی عائد کی ہوئی ہے اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے ایسے میں یہ پروگرام منعقد کرنا بہت ہمت والا لام ہے۔
پدم شری کے اعزاز سے سرفراز پروفیسر اختر الواسع نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ اپ حماس کے حملہ کو صحیح یا غلط ٹھہرا سکتے ہیں لیکن آپ یہ کیسے نظر انداز کر سکتے ہیں کہ اسرائیل نے فلسطین کے 32 سے زائد بچوں بزرگوں کو اب تک شہید کیا جا چکا ہے آپ کس طرح سے نظر انداز کریں گے اسرائیل سیریا میں ایرانی سفارتخانے پر بمباری کر رہا ہے۔