نئی دہلی: وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے سلسلہ میں عام آدمی پارٹی کے لیگل سیل کے احتجاج کے خلاف دہلی ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے پاس شکایت بھیجی گئی ہے۔ لیگل سیل نے بدھ کو دہلی کی تمام عدالتوں میں احتجاج کی کال دی ہے۔""شکایت کنندہ ویبھو سنگھ جو کہ ایک پریکٹس کرنے والے وکیل ہیں، انہوں نے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے لیگل سیل اور سیاسی کارکنوں کے ذریعہ منعقدہ احتجاج کی غیر قانونی کال کو فوری طور پر روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کسی بھی عدالت کے احاطہ کے اندر اور بار کونسل آف انڈیا اور بار کونسل آف دہلی کو پیشہ ورانہ بدانتظامی کے معاملہ کی مکمل تحقیقات کرنے کے لیے مناسب ہدایت دینے کی درخواست کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹس ان وکلاء اور سیاسی کارکنوں کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کریں جو عدالت کے احاطہ میں احتجاج کی غیر قانونی کال میں حصہ لے رہے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں:
عام آدمی پارٹی کی 'کیجروال کو رہا کرو'، تھالی بجاؤ مہم - Thali Bajao Campaign
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ "دہلی کی عدالت کے احاطہ میں عام آدمی پارٹی کے لیگل سیل پر غیر قانونی احتجاج کی کال دینے پر مناسب جرمانہ عائد کریں۔ "شکایت کی کاپی کے مطابق، سیاسی جماعتوں کے اراکین کے لیے یہ ایک رجحان بن گیا ہے کہ وہ اپنے قانونی سیل کے اراکین کو ہڑتال کی کال دے کر احتجاج میں شامل ہوتے ہیں۔ کچھ وقت کے لیے ہی سہی عدلیہ پر یا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شکایت کی کاپی میں مزید کہا گیا ہے کہ AAP لیگل سیل کے سنجیو ناصر (ایڈووکیٹ)، جو نائب صدر بھی ہیں۔ دہلی کی بار کونسل کے چیئرمین نے 26 مارچ کو اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے گرفتاری ان کے کہنے پر کی گئی ہے۔ ان کی جانب سے مرکزی حکومت اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور مرکزی حکومت پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔
شکایت میں مزید کہا گیا ہے عدالت کے احاطہ کو سیاسی جماعتوں کے لیے میدانِ جنگ کے طور پر استعمال کرنا پیشہ ورانہ اخلاقیات کی سنگین بددیانتی ہے، جو بار کونسل آف انڈیا کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیگل سیل نے بدھ کو دہلی کی تمام عدالتوں میں دہلی ہائی کورٹ، پٹیالہ ہاؤس کورٹ، دوارکا کورٹ، ساکیت کورٹ، کرکرڈوما کورٹ، تیشازاری کورٹ اور راؤس ایونیو کورٹ سمیت قومی دارالحکومت کے مختلف مقامات پر احتجاج کی کال دی ہے۔