ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حاجی ملنگ درگاہ پہنچے اور آرتی کی۔ انہوں نے تین ہزار فٹ کی اونچائی پر پہنچنے کے لیے چھوٹی ٹرین کو لیکر کہا کہ اس ترقی کا مقصد ان افراد کے لیے سفر کی سہولت فراہم کرنا ہے جنہیں پہلے ملنگ گڈ تک پہنچنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
ہر برس شندے یہاں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ آتے ہیں اور حسب دستور آرتی کرتے ہیں شندے کے اس آرتی کے پیچھے اُنکے سیاسی استاد اور گاڈ فادر کہے جانے والے آنند دگھے کے ذریعے ایک تحریک کے بعد یہاں آنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ آنند دگھے نے 1980 میں ایک تحریک چھڑی تھی جو تحریک نہیں بلکہ ایک شگوفہ تھا۔ ان کے شگوفے کے مطابق یہ جگہ صوفی عبدالرحمن شاہ ملنگ کے نہیں بلکہ ایک قدیم مندر ہے۔اس کے بعد ہر برس شو شینا کارکنان یہاں آکر آرتی کرتے ہیں۔
کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر موجود تھے۔شندے نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ملنگ گڑھ یاترا کی دیرینہ روایت پر زور دیا جو شیو سینا کے سپریمو بال ٹھاکرے کے حکم پر شروع کی گئی تھی ۔ان کے سیاسی سرپرست آنجہانی آنند دیگے کی رہنمائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:دارالعلوم معینیہ عثمانیہ میں جشن دستار حفظ
غور طلب ہے کہ ممبئی سے متصل کلیان علاقے میں حاجی ملنگ درگاہ ہے جو صوفی عبد الرحمن کی درگاہ ہے ۔کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 12 ویں صدی میں یہاں سکونت اختیار کی۔ یہیں رہ کر انہوں نے دین کی تبلیغ کی لیکن سن 1980 شیوسینا لیڈر آنند دیگھے نے ایک مہم چھیڑی ۔کہا کہ یہاں کوئی درگاہ نہیں بلکہ ایک قدیم مندر ہے۔اسے مسلمانوں سے آزاد کرنا ہوگا۔ہر برس یہاں خاص موقع پر شیو سینکوں کے ذریعے آرتی کی جاتی ہے۔