گلبرگہ: ریاست کرناٹک میں واقع گلبرگہ شہر میں سینٹرل آف انڈیا ٹریڈر یونین گلبرگہ کی جانب سے یہاں کے ضلع کمشنر آفس کے سامنے مرکزی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر سینٹرل آف انڈیا ٹریڈر یونین ضلع گلبرگہ کے سکریٹری ایم بی سجن نے کہا کہ مختلف شعبوں میں خدمت انجام دینے والے آؤٹ سورس ملازمین کے ساتھ نا انصافی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1920 میں جو لیبر قوانین تھے سرکاری حکومت انہیں ہی ختم کرکے اپنی جانب سے نئے قانون تھوپ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Demand Repeal of CAA and NRC: زرعی قوانین کی طرح سی اے اے کو بھی واپس لینے کا مطالبہ
آؤٹ سورس ملازمہ رفعت سلطانہ نے کہا کہ بھارت جیسے سیکولر ملک میں ملازمین مخالف، کسان مخالف قوانین نافذ کر کے کسانوں اور مزدوروں کے حقوق کو چھینا جا رہا ہے۔ اس لیے کسان اور مزدوروں کی ترقی کے لیے لیبر کورٹ واپس لینے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والے آؤٹ سورس ملازمین اور دیگر سماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ بی جے پی حکومت نے دستور ہند کے تین قوانین بی این ایس ایس، آئی پی سی اور سی آر پی سی میں ترمیم کرکے تین نئے قوانین بھارتیہ نیائے سنہتا، بھارتی شہری تحفظ سنہتا، کوڈ آف کریمنل پروسیجر لے کر آئی ہے۔ کئی شہروں میں احتجاجیوں نے احتجاج کرتے ہوئے ان ترامیم کی مخالفت کی ہے۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ اٹھارہویں لوک سبھا میں اس مسئلہ پر دوبارہ بحث کی جانی چاہیے۔