اورنگ آباد:مہاراشٹر کے تاریخی شہر اور نگ آباد کے مظفر نگر ہڈکو علاقہ کے رہنے والے ملزم قمرالدین نے خادمین حرم کے فرضی ویزے انتہائی مہنگے داموں میں فروخت کیے تھے۔ اس معاملے میں کلیدی ملزم سمیت اس کے دیگر دو ساتھی مدثر اور عدنان فی الحال فرار بتائے جاتے ہیں ۔دھوکہ دہی کے متاثر نواجوان گزشتہ روز ان ملزمین کے خلاف پولیس کمشنر آفس پہنچے اور فوری کارروائی کی مانگ کی۔
واضح رہے کہ جنوری میں ملزم قمر الدین نے ائمہ، موذنین اور عام لوگوں کے ذریعے چند ایسے افراد کی تلاش کی جو خدمت کی غرض سے حرمین شریف جانا چاہتے ہیں۔اور ایک مبینہ اسکیم کا لالچ بھی دیا گیا جس کی وجہ بڑی تعداد میں نوجوانوں نے قمر الدین اور اس کے ساتھیوں سے حرم شریف جانے کے لیے رابطہ قائم کیا اور اس میں زیادہ تر دیہی علاقوں کے نوجوان شامل تھے۔ جس کے بعد ملزم نے ان سے پاسپورٹ اور رقم کا مطالبہ کیا۔ تقریبا 250 لوگوں سے 50 ہزار تا 70 ہزار روپئے تک کی رقم وصول کی گئی جو کہ ٹکٹ ویزا اور دوسرے اخراجات کے نام پر وصولی گئی تھی۔ ساتھ ہی فٹنس سرٹیفکیٹ، بائیو میٹرک اور دیگر کاغذی کاروائی کے لیے الگ سے رقم وصول کی گئی تھی۔
متاثرین کو بتایا گیا کہ ان کے ویزا اور ٹکٹ کا بندوبست ہوگیا ہے جس کے بعد ان تمام افراد سے کبھی ممبئی تو کبھی دہلی کے چکر لگوائے گئے۔ کتنے متاثرین ایسے تھے جو مکمل تیاری و احرام کے ساتھ ایئرپورٹ پہنچے لیکن وہاں جانے کے بعد پتہ چلا کہ ان کے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی ہے اور ملزم کا فون بھی بند آرہا ہے۔ اس دوران اور سفر میں متاثرین جو کچھ رقم لے گئے تھے وہ بھی خرچ ہو گئی۔ جب ملزم قمرالدین سے رابطے کی کوئی صورت نظر نہیں آئی تو یہ اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔ تقریباً دیڑھ ماہ گذر جانے کے بعد بھی قمر الدین اور اس کے ساتھی فرار ہے۔
دھوکہ دہی کا شکار زیادہ اتر افراد نے قرض لیکر رقم کی ادائیگی کی تھی جس کی وجہ سے اب وہ قرضداروں کے مطالبے سے پریشان ہوچکے ہیں۔ ان نوجوانوں کی امید ختم ہوتی نظر آرہی تھی لیکن انھیں ایک امید کی کرن نظر آئی۔ زیادہ تر متاثرین نے مشترکہ طور پر شہر کی معروف شخصیت کلیم قریشی سے رابطہ کیا اور انھیں پورے معاملے سے آگاہ کیا۔ جس کے فوراً بعد کلیم قریشی ان نوجوانوں کو انصاف دلانے کے لیے پولیس کمشنر کے ساتھ میٹنگ کی اور جلد از جلد ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
متاثرہ نوجوان نے میڈیا کو بتایا کہ کلیم قریشی کی میٹنگ کی بعد پولیس کمشنر سے مقامی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرنے کے لیے کہا ہے۔ اور یہ یقین دلایا ہے کہ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔حیران کردینے والی بات یہ ہے حج و عمرہ زائرین کو دھوکہ دینے کا معاملات منظر عام پر آتے تھے لیکن اب خادمین حرم کے نام پر ایسے فراڈ کی وجہ سے شہر اورنگ آباد میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔دھوکہ دہی کا شکار لوگوں نے شہریان اورنگ آباد سے بھی اپیل کی ہے کہ کسی کو بھی کوئی بھی ملزم کہیں پر بھی نظر آئے تو فوری طور پر اس کی اطلاع پولیس کو دی جائے تاکہ ان کے ساتھ انصاف کا معاملہ ہو اور آئندہ کوئی شخص اس طرح کے دھوکے کا شکار نہ ہو۔