تھانے: بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن اسمبلی کو مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں زمین کے تنازع پر ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے ایک رہنما کو مبینہ طور پر گولی مار کر زخمی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ بی جے پی رہنما گنپت گایکواڑ کے علاوہ پولیس نے دو دیگر کو بھی گرفتار کیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس دتاتریہ شندے نے میڈیا کو بتایا کہ جمعہ کی رات الہاس نگر علاقے میں ہل لائن پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر کے چیمبر کے اندر بی جے پی رکن اسمبلی گنپت گائیکواڑ نے کلیان کے شیوسینا سربراہ مہیش گائیکواڑ پر فائرنگ کی۔
- اعلی سطحی تحقیقات کا حکم
بی جے پی رہنما و مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے اس معاملے کی مکمل اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ الہاس نگر میں بی جے پی رکن اسمبلی گنپت گایکواڑ فائرنگ معاملے میں اپوزیشن نے ریاستی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔
اپنی گرفتاری سے قبل ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے گنپت گایکواڑ نے کہا کہ ان کے بیٹے کو پولیس اسٹیشن میں مارا پیٹا جا رہا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعلی ایکناتھ شندے مہاراشٹر میں ’’مجرموں کی بادشاہت‘‘ قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: مہاراشٹر: بی جے پی رکن اسمبلی کی شنڈے گروپ کے رہنما پر فائرنگ
ایڈیشنل سی پی شندے کے مطابق گنپت گائیکواڑ کا بیٹا زمین کے تنازعہ کے سلسلے میں شکایت درج کرانے پولس تھانے آیا تھا جبکہ شیو سینا لیڈر مہیش گائیکواڑ اپنے حامیوں کے ساتھ وہاں پہنچے۔ بعد میں گنپت گائیکواڑ بھی تھانے پہنچ گئے۔ عہدیدار نے بتایا کہ بی جے پی رکن اسمبلی اور سینا لیڈر کے درمیان جھگڑے کے دوران گنپت گائیکواڑ نے مبینہ طور پر سینئر انسپکٹر کے چیمبر کے اندر مہیش گائیکواڑ پر گولیاں چلائیں، جس سے وہ اور اس کے ساتھی زخمی ہوگئے۔