بھاگلپور: اردو زبان کی نفاست و شائستگی کے سبھی قائل ہیں، اس کی وجہ اس زبان میں تلفظ کی ادائیگی کمال کی ہے، لیکن اگر آپ بہار میں ٹرین سے سفر کر رہے ہوں اور ریلوے اسٹیشنوں کے اردو میں لکھے ناموں پر غور کریں گے، تو اردو زبان کی ساری مٹھاس کافور ہوجائے گی۔
جب آپ بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر لگے بورڈ پر نظر ڈالیں گے، جو بھاگلپور نہ ہو کر ایسا لفظ بن گیا ہے جس کو اردو زبان والے چاہ کر بھی ادا کرنا پسند نہیں کریں گے۔ ریلوے کی اس بیہودگی پر اردو کے بہی خواہوں نے بیحد ناراضگی ظاہر کی ہے۔
صرف بھاگلپور ہی نہیں بلکہ سلطان گنج، جمالپور سمیت اکثر و بیشتر اسٹیشنوں کے نام اردو میں غلط لکھے ہوئے ہیں۔ حال ہی میں اسٹیشنوں کا معائنہ کرنے آئے ڈی آر ایم کی توجہ اس طرف مبزول کرائی گئی۔ جس پر ڈی آر ایم نے متعلقہ افسران کو اسے درست کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس بات سے سبھی واقف ہیں کہ اُردُو برصغیر پاک و ہند کی معیاری زبانوں میں سے ایک ہے اور ہندوستان کی چھ ریاستوں کی دفتری زبان کا درجہ رکھتی ہے۔ آئین ہند کے مطابق اسے 22 دفتری شناخت شدہ زبانوں میں شامل کیا جا چکا ہے۔ بہار بھی ان میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- بھاگلپور میں خواتین ووٹروں نے جمہوریت کے جشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا
- بہار: بھاگلپور میں بڑا حادثہ، 6 لوگوں کی المناک موت، ٹائر پھٹنے سے ٹرک اسکارپیو پر الٹ گیا
سال 2001 کی مردم شماری کے مطابق اردو کو بطور مادری زبان بھارت میں 5.01 فیصد لوگ بولتے ہیں اور اس لحاظ سے ہندوستان کی چھٹی بڑی زبانوں میں سے ایک ہے۔ سال 1999 کے اعداد و شمار کے مطابق اردو زبان کے مجموعی متکلمین کی تعداد دس کروڑ ساٹھ لاکھ کے لگ بھگ تھی۔ اس لحاظ سے یہ دنیا کی نویں بڑی زبان ہے۔