دہلی: نانگلوئی کے ایک اسکول میں بم کی دھمکی دی گئی۔ یہ میل دہلی پولیس کمشنر کو بھیجا گیا تھا، پولیس نے اس ای میل بھیجنے والے کا سراغ لگا لیا ہے۔دراصل ننگلوئی کے ایک اسکول میں بم کی اطلاع ملی تھی۔ یہ معلومات ای میل کے ذریعے بھیجی گئی۔ یہ میل اسکول انتظامیہ کو نہیں بلکہ دہلی پولیس کمشنر کی میل آئی ڈی پر بھیجا گیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے اس کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ یہ ای میل کسی بچے نے بھیجی تھی۔ ایک بچے نے یہ ای میل مذاق کے طور پر بھیجا ہے۔
بدھ کو جہاں ایک بم کی اطلاع سے دہلی این سی آر کے 100 سے زیادہ اسکولوں میں خوف و ہراس پھیل گیا وہیں جمعرات کو بھی نانگلوئی علاقے کے ایک اسکول میں بم کی اطلاع دی گئی۔ اس بار یہ معلومات اسکول کی ای میل آئی ڈی پر نہیں بلکہ دہلی پولیس کمشنر کے آفیشل میل آئی ڈی پر بھیجی گئی تھی، اب پولیس نے اس معاملے کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
پی ایچ کیو سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق جمعرات کو ای میل بھیجنے والا شخص ایک بچہ ہے جو بے قصور ہے اس لیے جے جے ایکٹ کے تحت اس کے مفاد میں اس کی شناخت کی تفصیلات شیئر نہیں کی جا سکتیں۔ پی ایچ کیو کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق یہ میل مذاق کے طور پر بھیجا گیا تھا، مناسب مشاورت کے بعد بچے کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
یکم مئی کی صبح جب ایک اسکول میں بم نصب ہونے کی اطلاع ملی تو دوپہر تک دہلی این سی آر کے ایک سو سے زیادہ اسکولوں میں بم نصب ہونے کی اطلاع ملی، اسکول انتظامیہ سے لے کر بچوں کے والدین تک اور سبھی دہلی پولس سمیت سیکورٹی ایجنسیوں میں پریشانی تھی اور پوری دہلی این سی آر میں افراتفری کا ماحول بنا ہوا تھا۔ مختلف اسکولوں کی میل آئی ڈی پر مختلف اوقات میں میل بھیجی گئی تھی جس میں اسکول کے اندر بم یا دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کی اطلاع دی گئی تھی جس کی اطلاع اسکول انتظامیہ نے پولیس کو دی تھی۔ جس کے بعد پولیس اور بم اسکواڈ اسکول پہنچ گئے، سب سے پہلے بچوں کو اسکول سے باہر نکالا گیا اور پھر بم کی تلاشی لی گئی۔ تاہم خوش قسمتی کی بات یہ تھی کہ کسی بھی اسکول سے کوئی بم یا دھماکہ خیز مواد نہیں ملا، حالانکہ ابتدائی معلومات سے اس کا روسی تعلق ظاہر ہوا تھا۔
لیکن پولیس نے نانگلوئی اسکول میں آنے والے ای میل کیس کو حل کرلیا ہے۔ اگرچہ پولیس کی جانب سے ابھی تک مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں تاہم پولیس نے جمعرات کو بم کال کیس کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔