احمدآباد:ایڈوکیٹ اقبال شیخ نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ 22-6-2024 کو رات تقریباً 11-30 بجے آنند دیہی مکامہ چکھوڈرا گاؤں میں بلٹ ٹرین پل کے قریب سلمان وہورا نامی نوجوان کو کچھ لوگوں نے پیٹ پیٹ ہلاک کرنے کے سنگین جرم کا ارتکاب کیا۔ اس جرم میں آنند دیہی پولیس نے ای پی کو سیکشن 143، 147، 148، 149، 302، 324، 323،504، 506 (2) کے تحت۔ 23-6-2024 کو جرم درج کیا گیا۔
پولیس فی الحال پورے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ شکایت کنندہ نے نام اور شناخت کے ذریعہ شکایت درج کرائی ہے۔اس واقعے میں بغیرکسی خاص وجہ کے چند افراد مہلک ہتھیاروں کے ساتھ آئے اور سلمان وہورا پر حملہ کرکے قتل کردیا۔ان کے حملے میں دیگر افراد بھی زخمی ہیں۔ اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرکےجائے وقوع پر موجود تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
اس واقعے کے حوالے سے سازش رچنے والوں کو بھی گرفتار کرکے مناسب سزا دی جائے۔ڈی ایس پی نے اس واقعہ کے حوالے سے مناسب اور غیر جانبدار اہلکاروں کی ٹیم تشکیل دی جائے ۔ رینک کے افسر کی سربراہی میں انکوائری کرائی جائے۔
مذکورہ واقعات کے ساتھ ساتھ ریاست میں ہجومی تشدد اور اقلیتوں پرہونے والے حملوں کے واقعات میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے۔راجستھان حکومت نے قانون ساز اسمبلی میں راجستھان پریوینشن فریم لنچنگ بل 2019 منظور کر لیا۔تاکہ لنچنگ کے واقعات کو روکا جا سکے۔ اس قانون میں ہجوم کے لیےسخت سزا اور قید کی سزا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 5 لاکھ روپے تک کےجرمانے کا بھی انتظام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گجرات: ہجومی تشدد کے خلاف احتجاج
گجرات حکومت کو چاہئے کہ وہ راجستھان حکومت کے موب لنچنگ بل کےمطابق ایک قانون پاس کرے تاکہ ریاست میں مسلمانوں یا دیگر کمیونٹیوں کے خلاف لنچنگ کو روکا جاسکے تاکہ ریاست میں مستقل امن و امان برقراررکھا جاسکے اور اقلیتوں کے درمیان تحفظ اور اعتماد کا ماحول بنایا جاسکے۔