کولکاتا: مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے پیر کو جسٹس گنگوپادھیائے کے خلاف عدالت سے میں کہاکہ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے تقریباً ایک طویل عرصے سے اسی طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ میڈیا کو انٹرویو بھی دے چکے ہیں۔ عدالت کی ہدایت کے باوجود وہ پریس میں ان کے موکل کے خلاف تبصرہ کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس ان کی ویڈیو ہے میں انہیں دکھانے کو تیار ہوں۔ تاہم سپریم کورٹ نے جسٹس کی ویڈیو دکھانے کی اجازت نہیں دی۔ اس درمیان میڈیکل کالجوں میں داخلہ میں بدعنوانی کیس سے متعلق مغربی بنگال کے وکیل کپل سبل نے درخواست کی’میڈیکل داخلہ کیس کو یک رکنی بنچ سے ہٹا دیا جانا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے تاہم کہا کہ کسی جج کے بارے میں اس طرح کے تبصرے کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
یہ بھی پرھیں:راہل گاندھی کو دوپہر کے کھانے کیلئے مالدہ میں سرکاری گیسٹ ہائوس دینے سے انتظامیہ کا انکار
مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے پیر کو سپریم کورٹ میں کچھ کہنا چاہا۔ انہوں نے کہاکہ کلکتہ ہائی کورٹ کا معاملہ ایک ایسے موڑ پر پہنچ گیا ہے جو سب کو حیران کر دے گا۔ مجھے اس معاملے میں کچھ کہنے کا وقت دیا جائے۔اس سے قبل ابھیشیک بنرجی کے وکیل نے ہفتہ کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں کہا کہ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے اپنے تقریباً تمام فیصلوں میں کسی نہ کسی طریقے سے میرے نام کا ذکر کرتے ہیں۔ابھیشیک بنرجی نے اس سے قبل جسٹس گنگوپادھیائے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
یو این آئی