حیدرآباد: پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے ایک چونکا دینے والا الزام لگایا ہے کہ بھارت نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے سپر 8 میچ کے دوران گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ انضمام کا یہ دعویٰ سینٹ لوشیا کے ڈیرن سیمی نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹیم انڈیا کی آسٹریلیا کو 24 رنز سے شکست دینے کے بعد سامنے آیا۔
انضمام نے سوال کیا کہ ہدف کا دفاع کرتے ہوئے ارشدیپ سنگھ 16ویں اوور میں گیند کو ریورس سوئنگ کرنے میں کیسے کامیاب ہوئے۔ ایک پاکستانی نیوز چینل کے ٹاک شو کے دوران انہوں نے کہا کہ 15ویں اور 16ویں اوور میں گیند ریورس سوئنگ ہو رہی تھی، امپائرز کو ان تمام چیزوں کو پہچاننے کے لیے اپنی آنکھیں کھلی رکھنی چاہیئے۔
انضمام نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی پاکستانی بولر اتنی جلدی ریورس سوئنگ کراتا تو بہت شور مچ جاتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارت-آسٹریلیا میچ کے دوران گیند کے ساتھ کچھ کیا گیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ریورس سوئنگ کو اچھی طرح جانتے ہیں اور اگر ارشدیپ 15ویں (16ویں) اوور میں آنے کے بعد گیند کو ریورس کرنا شروع کر دیتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ پہلے گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
ارشدیپ نے آسٹریلیا کے خلاف ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر ایٹ میچ میں 37 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیے تھے اور جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران، ارشدیپ ٹورنامنٹ میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی ہیں، جنہوں نے چھ میچوں میں 11.86 کی اوسط اور 7.41 کی اکانومی ریٹ کے ساتھ 15 وکٹیں حاصل کیں۔ اسن کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے افغانستان کے فضل الحق فاروقی بھی ہیں۔
اسی ٹاک شو میں انضمام کے سابق ساتھی سلیم ملک نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر کچھ مخصوص ٹیموں کے حوالے سے آنکھیں بند رکھنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں، جب کچھ ٹیموں کی بات آتی ہے تو آنکھیں بند کر لی جاتی ہیں اور بھارت ان ٹیموں میں سے ایک ہے۔
انھوں نے آگے کہا کہ مجھے یاد ہے زمبابوے میں جب وسیم اکرم بولنگ کر رہے تھے تو انھوں نے گیند کو گیلا کر دیا تھا اور ہم سب حیران رہ گئے تھے اور جب میں نے جا کر شکایت کی تو مجھ پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا۔