حیدرآباد: پیرس اولمپکس کے چوتھے دن ہریانہ کے نشانے باز منو بھاکر اور سربجوت سنگھ نے 10 میٹر ایئر پسٹل کے مکسڈ ایونٹ میں کانسے کا تمغہ جیتا ہے۔ اس جیت کے ساتھ منو بھاکر نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ ایک اولمپک ایڈیشن میں دو تمغے جیتنے والی بھارت کی پہلی شوٹر بن گئی ہیں۔
اس سے قبل منو بھاکر نے 10 میٹر ایئر پسٹل خواتین کے سنگلز مقابلے میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ اب انھوں نے ہریانہ کے سربجوت سنگھ کے ساتھ مکسڈ ایونٹ میں کانسے کا تمغہ جیتا ہے۔ اس تاریخی کامیابی کے بعد منو بھاکر اور سربجوت کے خاندان جشن کا ماحول ہے۔
شوٹر منو بھاکر کے والدین نے جاری پیرس اولمپکس میں دو تمغے جیتنے پر کہا کہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ میں پورے ملک کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس پر اتنا زیادہ پیار دیا ہے۔ منو اور ان کے کوچ جسپال (رانا) کے درمیان ہم آہنگی بہت اچھی ہے۔ جب سے منو نے جسپال (رانا) کے ساتھ تربیت لینی شروع کی ہے تب سے ان کا اعتماد بڑھ گیا ہے۔
سربجوت سنگھ کے والد جتیندر سنگھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منو بھاکر اور میرے بیٹے نے کانسے کا تمغہ جیتا ہے۔ منو بھاکر اور ان کے اہل خانہ کو دلی مبارکباد۔ ہم بہت خوش ہیں۔ سب سے پہلے میں گرودوارہ جائیں گے اور وہاں سجدہ شکر ادا کریں گے۔
ان دونوں کھلاڑیوں کی کامیابی کے بعد ہر کوئی انھیں مبارکباد دے رہا ہے۔ وزیراعظم، صدر مرمو سمیت کئی سابق کھلاڑی بھی ہریانہ کو شوٹرز کو مبارکباد دے رہے ہیں۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے نائب سنگھ سینی نے منو بھاکر اور سربجوت سنگھ کی تاریخی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ہریانہ کے لیے ایک بار پھر فخر کا لمحہ ملا ہے۔ انھوں نے مزید لکھا کہ ہریانہ کی بیٹی منو بھاکر اور بیٹے سربجوت سنگھ کو پیرس اولمپک گیمز میں 10 میٹر ایئر پسٹل کے مکسڈ ٹیم ایونٹ میں کانسے کا تمغہ جیتنے پر دلی مبارکباد اور نیک خواہشات۔
قابل ذکر ہے کہ سربجوت سنگھ نے اپنا پہلا اولمپک تمغہ جیتا ہے لیکن وہ اولمپکس گیمز میں تمغہ جیتنے والے چھٹے بھارتی شوٹر ہیں۔ اس سے قبل راجیہ وردھن سنگھ راٹھور (ایتھنز 2004)، ابھینو بندرا (بیجنگ 2008)، وجے کمار (لندن 2012)، گگن نارنگ (لندن 2012)، منو بھاکر (پیرس 2024)، یہ وہ شوٹرز ہیں جنہوں نے اولمپک میں تمغے جیت چکے ہیں۔