میرٹھ:ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں واقع چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں جنوادی لیکھک سنگھ اور شعبہ اردو کے اشتراک سے پریم چند اور عصری ادب کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین ادب نے شرکت کی۔معروف کہانی کار منشی پریم چند کا جنم دن 31 جولائی کو پورے ملک میں منایا جاتا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری نے کہا کہ موجودہ عہد میں پریم چند جیسے کہانی کار اور افسانہ نگار کی بہت ضرورت ہے کیونکہ پرین چند نے قریب سو سال پہلے جو کہانی افسانے ناول لکھے وہ آج کے ماحول میں بھی اتنے مقبول ترین ہیں جتنے سو سال پہلے تھے۔ آج نفرت کا بازار گرم ہے ایسے میں پریم چند کی تخلیقات کو عام کرنے کی بے حد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو اور مسلمان کے بیچ کے فاصلے کو ختم کرنے کا کام پریم چند کے افسانوں اور ناولوں میں بخوبی دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اُس کی حسرت ہے جسے دل سے مٹا بھی نہ سکوں: امیر مینائی
پروفیسر ارتضی کریم نے کہا کہ پریم چند کے افسانے اور ناول میں سو سال پہلے جو مسائل دیکھائے گیے وہ آج بھی ہمارے درپیش آ رہے ہیں لیکن آج کے ادیب کہیں نہ کہیں سیاست کے دباؤ میں کہانی لکھ رہے ہیں جو کہ بہت غلط ہے۔