ETV Bharat / jammu-and-kashmir

وقف ترمیمی بل مسترد کیا جائے ورنہ احتجاج ہوگا: متحدہ مجلس علماء - WAQF AMENDMENT BILL 2024

مودی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل 2024 پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا جس کی سخت مخالفت کے بعد اس بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ ہر سو اس بل کی مخالفت کی جارہی ہے۔

Muttahida Majlis Ulema JK
Muttahida Majlis Ulema JK (Etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 10, 2024, 9:31 PM IST

سرینگر: متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر نے وقف ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے ملت اسلامیہ کے مفادات کے خلاف قرار دیا ہے۔ متحدہ مجلس علماء کشمیر کی سب سے بڑی نمائندہ پلیٹ فارم ہے اور جس میں تمام اسلامی، ملی، تعلیمی اور سماجی تنظیمیں شامل ہیں اور جس کی قیادت جناب میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کررہے ہیں۔

چنانچہ متحدہ مجلس علماء کی تمام اکائیوں نے مشترکہ طور پر پارلیمانی کمیٹی جے پی سی کے چیرمین شری جگدمبیکا پال کو لکھے گئے اپنے مشترکہ مکتوب میں زور دیا کہ وہ مجوزہ ترمیمی بل کو یکسر مسترد کریں اور مسلم کمیونٹی کے ساتھ ان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے بامعنی بات چیت کریں۔

متحدہ مجلس علماء نے اپنے مکتوب میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ جموں وکشمیر کی مسلم اکثریت وقف ایکٹ میں کئے جارہے مجوزہ ترامیم کو اپنی مذہبی آزادی اور وقف اداروں کی خودمختاری کو شدید طور پر زک پہنچانے کی کوشش ہے۔

مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر وقف ترمیمی بل کو کلی طور پر مسترد نہیں کیاگیا تو جموں وکشمیر کے مسلمان اس کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔ واضح رہے کہ اس ضمن میں مزید تعمیری بات چیت کیلئے متحدہ مجلس علماء نے جے پی سی کے چیئرمین سے ملاقات کی درخواست بھی کی ہے۔

سرینگر: متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر نے وقف ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے ملت اسلامیہ کے مفادات کے خلاف قرار دیا ہے۔ متحدہ مجلس علماء کشمیر کی سب سے بڑی نمائندہ پلیٹ فارم ہے اور جس میں تمام اسلامی، ملی، تعلیمی اور سماجی تنظیمیں شامل ہیں اور جس کی قیادت جناب میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کررہے ہیں۔

چنانچہ متحدہ مجلس علماء کی تمام اکائیوں نے مشترکہ طور پر پارلیمانی کمیٹی جے پی سی کے چیرمین شری جگدمبیکا پال کو لکھے گئے اپنے مشترکہ مکتوب میں زور دیا کہ وہ مجوزہ ترمیمی بل کو یکسر مسترد کریں اور مسلم کمیونٹی کے ساتھ ان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے بامعنی بات چیت کریں۔

متحدہ مجلس علماء نے اپنے مکتوب میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ جموں وکشمیر کی مسلم اکثریت وقف ایکٹ میں کئے جارہے مجوزہ ترامیم کو اپنی مذہبی آزادی اور وقف اداروں کی خودمختاری کو شدید طور پر زک پہنچانے کی کوشش ہے۔

مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر وقف ترمیمی بل کو کلی طور پر مسترد نہیں کیاگیا تو جموں وکشمیر کے مسلمان اس کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔ واضح رہے کہ اس ضمن میں مزید تعمیری بات چیت کیلئے متحدہ مجلس علماء نے جے پی سی کے چیئرمین سے ملاقات کی درخواست بھی کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.