ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ٹیولپ گارڈن آج شام سے بند، 4 لاکھ سے زائد سیاحوں نے ایک ماہ میں باغ کا مشاہدہ کیا - Tulip garden closed - TULIP GARDEN CLOSED

زبرون پہاڑیوں کے دامن میں اور ڈل جھیل کے کنارے میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے گارڈن، باغ گُل لالہ کو اس بار ابتظامیہ نے 23 مارچ کو سیاحوں اور لوگوں کے لیے کھول دیا ہے۔

ٹیولپ گارڈن
ٹیولپ گارڈن
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 24, 2024, 6:23 PM IST

ٹیولپ گارڈن آجشام سے بند، 4 لاکھ سے زائد سیاحوں نے ایک ماہ میں باغ کا مشاہدہ کیا

سرینگر: ایشیا کے سب سے بڑے باغ ،باغ گُل لالہ بدھ کی شام سے عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔امسال گزشتہ برس کے مقابلے میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد نے باغ کی سیر کی ہے۔

ایسے میں اب وادی کشمیر میں درجہ حرارت میں اضافے کے پیش نظر باغ میں گُل لالہ مرجھانے لگیں ہیں، جس کے نیتجے میں محکمہ فلوریکلچر نے ٹیولپ گارڈن کو سیاحوں اور عام لوگوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ کے مطابق امسال 23 مارچ کو باغ کھولے جانے کے بعد ایک مہینے کے دوران 4 لاکھ 25 ہزار سے زائد سیاح باغ کے پُر کشش مناظر سے لطف اندوز ہوئے۔

زبرون پہاڑیوں کے دامن میں اور ڈل جھیل کے کنارے میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ، باغ گُل لالہ 23 مارچ کو کھولے جانے کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں سیاح گل لالہ کے رنگ برنگے کھلے ہوئے پھولوں کا نظارہ کیا۔ باغ کے انچارج کے مطابق ٹیولپ گارڈن کو عام لوگوں اور سیاحوں سے کھولنے کے پہلے پانچ روز میں 51 ہزاروں غیر مقامی سیاحوں نے باغ میں موجود رنگ برنگے ٹیولپ کے پھولوں کا مشاہدہ کیا، جبکہ 18 روز کے دوران ہی یہ تعداد سے 2.5 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

6سو کنال اراضی پر محیط باغ گل لالہ میں اس مرتبہ 73اقسام کے 17لاکھ خوبصورت ٹیولپ لگائے گئے تھے۔دراصل درآمد کئے گئے ان ٹولیپ پودوں کو لگانے کا کام موسم سرما میں ہی شروع کیا جاتا ہے اور پھر موافق ماحول کے مطابق مارچ کے آخری ہفتے میں باغ میں ٹیولپ کے رنگ برنگے پھول اپنے جوبن پر نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کشمیری محقیقین نے ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا


رواں ماہ 23 مارچ سے باغ گلہ لالہ کے کھل جانے سے سیاحتی سیزن کم از کم ایک مہینے پہلے ہی شروع ہوگا۔ سال 2023 میں 3.72 لاکھ سیاحوں نے ٹولیپ گارڈن کا مشاہدہ کیا۔ایسے میں سیاحتی صنعت سے جڑے افراد امسال بھی اچھے سیاحتی سیزن کی توقع کررہے ہیں۔

ٹیولپ گارڈن آجشام سے بند، 4 لاکھ سے زائد سیاحوں نے ایک ماہ میں باغ کا مشاہدہ کیا

سرینگر: ایشیا کے سب سے بڑے باغ ،باغ گُل لالہ بدھ کی شام سے عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔امسال گزشتہ برس کے مقابلے میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد نے باغ کی سیر کی ہے۔

ایسے میں اب وادی کشمیر میں درجہ حرارت میں اضافے کے پیش نظر باغ میں گُل لالہ مرجھانے لگیں ہیں، جس کے نیتجے میں محکمہ فلوریکلچر نے ٹیولپ گارڈن کو سیاحوں اور عام لوگوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ کے مطابق امسال 23 مارچ کو باغ کھولے جانے کے بعد ایک مہینے کے دوران 4 لاکھ 25 ہزار سے زائد سیاح باغ کے پُر کشش مناظر سے لطف اندوز ہوئے۔

زبرون پہاڑیوں کے دامن میں اور ڈل جھیل کے کنارے میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ، باغ گُل لالہ 23 مارچ کو کھولے جانے کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں سیاح گل لالہ کے رنگ برنگے کھلے ہوئے پھولوں کا نظارہ کیا۔ باغ کے انچارج کے مطابق ٹیولپ گارڈن کو عام لوگوں اور سیاحوں سے کھولنے کے پہلے پانچ روز میں 51 ہزاروں غیر مقامی سیاحوں نے باغ میں موجود رنگ برنگے ٹیولپ کے پھولوں کا مشاہدہ کیا، جبکہ 18 روز کے دوران ہی یہ تعداد سے 2.5 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

6سو کنال اراضی پر محیط باغ گل لالہ میں اس مرتبہ 73اقسام کے 17لاکھ خوبصورت ٹیولپ لگائے گئے تھے۔دراصل درآمد کئے گئے ان ٹولیپ پودوں کو لگانے کا کام موسم سرما میں ہی شروع کیا جاتا ہے اور پھر موافق ماحول کے مطابق مارچ کے آخری ہفتے میں باغ میں ٹیولپ کے رنگ برنگے پھول اپنے جوبن پر نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کشمیری محقیقین نے ٹیولپ بلبس تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا


رواں ماہ 23 مارچ سے باغ گلہ لالہ کے کھل جانے سے سیاحتی سیزن کم از کم ایک مہینے پہلے ہی شروع ہوگا۔ سال 2023 میں 3.72 لاکھ سیاحوں نے ٹولیپ گارڈن کا مشاہدہ کیا۔ایسے میں سیاحتی صنعت سے جڑے افراد امسال بھی اچھے سیاحتی سیزن کی توقع کررہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.