ETV Bharat / jammu-and-kashmir

وادی میں برفباری سے بہتر پیداوار کی امیدیں بڑھیں

Snowfall in Kashmir: وادی میں ہوئی برفباری پر کسانوں اور میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں برفباری اور بارشوں پر سال بھر کا زراعت منحصر ہوتا ہے، تاہم رواں برس موسم مسلسل خشک رہنے سے زمیندار مایوس کن صورتحال سے گزر رہے تھے کیونکہ خشک موسم کا براہ راست اثر زراعت پر پڑ سکتا ہے۔

Snowfall in Kashmir
وادی میں برفباری سے بہتر پیداوار کی امیدیں بڑھیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 6, 2024, 6:00 PM IST

وادی میں برفباری سے بہتر پیداوار کی امیدیں بڑھیں

اننت ناگ: وادی میں جاری طویل خشک موسم نے کسانوں کو مایوس کر دیا تھا، تاہم ان کے چہروں پر اس وقت مسرت لوٹ آئی جب حالیہ دنوں قدرت مہربان ہوئی اور رحمت باراں سے زمین نم ہوئی۔ برفباری کے بعد نہ صرف باغبانی اور زراعت سے وابستہ ہزاروں افراد کے حوصلے بلند ہوگئے بلکہ ان میں بہتر پیداوار کی امیدیں بھی بڑھ گئیں۔

کسانوں اور خاص کر میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں برفباری اور بارشوں پر سال بھر کا زراعت منحصر ہوتا ہے، تاہم رواں برس موسم مسلسل خشک رہنے سے زمیندار مایوس کن صورتحال سے گزر رہے تھے۔ کیونکہ خشک موسم کا براہ راست اثر زراعت پر پڑھ سکتا ہے۔

وہیں شدید سرد موسم کے چالیس روزہ ایام کے دوران یہاں زراعت باغبانی اور سیاحت کے لئے برفباری کافی اہمیت کی حامل مانی جاتی ہے، کیونکہ شدید سردی کے دوران برفباری سے زرعی زمیں میں نمی کی مقدار برقرار رہتی ہے۔ وہیں کوہساروں میں برف جم کر گلیشیئرز میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جو گرمیوں کے موسم میں پگھل کر دریاؤں، ندی نالوں اور چشموں کی صورت میں ہمیں فراہم ہوتا ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ چلہ کلاں کے دوران موسم خشک رہا تاہم چلہ خرد کے ابتداء میں قدرت ان پر مہربان ہوئی، جس سے ان کے حوصلے بلند ہوگئے اور ان میں امیدیں جاگ گئیں کہ سال رواں بہتر پیداوار ہوگی۔

ماہرین بھی خشک سالی پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ طویل خشک موسم مٹی میں نمی کی کمی کا باعث بنتا ہے، جو اگلے سیزن میں سیب سمیت دیگر پھلوں کے معیار اور پیداوار دونوں کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں موسم خشک ہونے سے کیڑوں اور مختلف بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کا خدشہ تھا، کیونکہ نمی کی کمی میوہ درختوں کو کمزور بنا دیتی ہے، ادھر غیر مناسب درجہ حرارت بڑھ جانے سے قبل از وقت میوہ درختوں پر شگوفے پھوٹ پڑنے کا اندیشہ تھا۔ جس سے فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان ہو جاتا، لیکن برف اور بارشوں کے بعد وہ سب خدشات دور ہوگئے۔

وادی میں برفباری سے بہتر پیداوار کی امیدیں بڑھیں

اننت ناگ: وادی میں جاری طویل خشک موسم نے کسانوں کو مایوس کر دیا تھا، تاہم ان کے چہروں پر اس وقت مسرت لوٹ آئی جب حالیہ دنوں قدرت مہربان ہوئی اور رحمت باراں سے زمین نم ہوئی۔ برفباری کے بعد نہ صرف باغبانی اور زراعت سے وابستہ ہزاروں افراد کے حوصلے بلند ہوگئے بلکہ ان میں بہتر پیداوار کی امیدیں بھی بڑھ گئیں۔

کسانوں اور خاص کر میوہ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں برفباری اور بارشوں پر سال بھر کا زراعت منحصر ہوتا ہے، تاہم رواں برس موسم مسلسل خشک رہنے سے زمیندار مایوس کن صورتحال سے گزر رہے تھے۔ کیونکہ خشک موسم کا براہ راست اثر زراعت پر پڑھ سکتا ہے۔

وہیں شدید سرد موسم کے چالیس روزہ ایام کے دوران یہاں زراعت باغبانی اور سیاحت کے لئے برفباری کافی اہمیت کی حامل مانی جاتی ہے، کیونکہ شدید سردی کے دوران برفباری سے زرعی زمیں میں نمی کی مقدار برقرار رہتی ہے۔ وہیں کوہساروں میں برف جم کر گلیشیئرز میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جو گرمیوں کے موسم میں پگھل کر دریاؤں، ندی نالوں اور چشموں کی صورت میں ہمیں فراہم ہوتا ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ چلہ کلاں کے دوران موسم خشک رہا تاہم چلہ خرد کے ابتداء میں قدرت ان پر مہربان ہوئی، جس سے ان کے حوصلے بلند ہوگئے اور ان میں امیدیں جاگ گئیں کہ سال رواں بہتر پیداوار ہوگی۔

ماہرین بھی خشک سالی پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ طویل خشک موسم مٹی میں نمی کی کمی کا باعث بنتا ہے، جو اگلے سیزن میں سیب سمیت دیگر پھلوں کے معیار اور پیداوار دونوں کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وہیں موسم خشک ہونے سے کیڑوں اور مختلف بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کا خدشہ تھا، کیونکہ نمی کی کمی میوہ درختوں کو کمزور بنا دیتی ہے، ادھر غیر مناسب درجہ حرارت بڑھ جانے سے قبل از وقت میوہ درختوں پر شگوفے پھوٹ پڑنے کا اندیشہ تھا۔ جس سے فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان ہو جاتا، لیکن برف اور بارشوں کے بعد وہ سب خدشات دور ہوگئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.