ETV Bharat / jammu-and-kashmir

آر آر سوین کو ریٹائرمنٹ سے ایک ماہ قبل ڈی جی پی عہدے کا مکمل چارج - R R Swain Confirmed as JK DGP - R R SWAIN CONFIRMED AS JK DGP

وزارت داخلہ نے جموں کشمیر کے پولیس چیف (ڈی جی پی) آر آر سوین کی ریٹائرمنٹ سے ایک ماہ قبل پولیس چیف کے ان کے عہدے کی تصدیق کی ہے۔ آر آر سوین کو حکمنامہ سے قبل ڈی جی پی کا اضافی عہدہ دیا گیا تھا، جس پر وزارت داخلہ نے مہر تصدیق ثبت کی ہے۔

ا
آر آر سوین (فائل فوٹو)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 7, 2024, 3:14 PM IST

سرینگر: وزارت داخلہ نے آئی پی ایس آفیسر آر آر سوین کی ملازمت سے ریٹائرمنٹ سے محض ایک ماہ قبل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، جموں کشمیر، کے طور پر ان کی تقرری کنفرم کی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے: ’’مجاز اتھارٹی کی منظوری کے ساتھ اس وقت جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کا اضافی چارج سنبھالنے والے جناب آر آر سوین کو جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، جو عہدہ سنبھالنے کی تاریخ سے 30-09-2024 تک یا اگلے احکامات تک، جو بھی پہلے واقع ہو، تک عمل آور رہے گا۔‘‘

سال 1991 کے اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے آئی پی ایس آفیسر سوین کو اکتوبر 2023 کو ایم ایچ اے نے انچارج ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر تعینات کیا تھا جبکہ وہ پولیس کے تفتیشی ونگ (CID) کے بھی سربراہ تھے۔ سوین نے اپنے فرائض کے علاوہ یکم نومبر 2023 سے جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کا اضافہ عہدہ سنبھالا تھا اور وہ 30 ستمبر 2024 کو ملازمت سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ تاہم یہ دیکھنا کافی دلچسپ ہوگا کہ آیا انہیں ملازمت میں توسیع ملتی ہے یا نہیں، کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا، یو ٹی جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے تیاری کر رہا ہے کیونکہ 30 ستمبر سے پہلے اسمبلی انتخابات کرانے کی سپریم کورٹ کی آخری تاریخ بھی قریب ہے۔

ڈی جی پی کے طور پر سوین کی تصدیق ایسے وقت میں کی گئی ہے جب یہاں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ای سی آئی جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے۔ دو روزہ دورہ جمعرات کو شروع ہوگا جب چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی قیادت میں ای سی آئی مرکز کے زیر انتظام علاقے کی چھ تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے علاوہ ڈی جی پی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے چیف سیکریٹری کے ساتھ بھی ملاقاتیں کرے گا۔

یاد رہے کہ دو ہفتے قبل سوین کو اپنے متنازعہ بیان پر حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے سخت نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ’’مین اسٹریم سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی فوائد کے لیے عسکریت پسندی کو فروغ دے رہی ہیں۔‘‘ ڈی جی پی کے بیان پر سیاسی رد عمل کے بعد بعض موجودی اور سابق پولیس افسران نے ڈی جی پی کے نقطہ نظر سے نااتفاقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے پولیس کا نقطہ نظر نہیں بلکہ ان کی ذاتی رائے قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر پولیس کا ڈوگرہ شاہی کے ساتھ کیوں موازنہ کیا - Mehbooba Mufti

سرینگر: وزارت داخلہ نے آئی پی ایس آفیسر آر آر سوین کی ملازمت سے ریٹائرمنٹ سے محض ایک ماہ قبل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، جموں کشمیر، کے طور پر ان کی تقرری کنفرم کی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے: ’’مجاز اتھارٹی کی منظوری کے ساتھ اس وقت جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کا اضافی چارج سنبھالنے والے جناب آر آر سوین کو جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، جو عہدہ سنبھالنے کی تاریخ سے 30-09-2024 تک یا اگلے احکامات تک، جو بھی پہلے واقع ہو، تک عمل آور رہے گا۔‘‘

سال 1991 کے اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے آئی پی ایس آفیسر سوین کو اکتوبر 2023 کو ایم ایچ اے نے انچارج ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر تعینات کیا تھا جبکہ وہ پولیس کے تفتیشی ونگ (CID) کے بھی سربراہ تھے۔ سوین نے اپنے فرائض کے علاوہ یکم نومبر 2023 سے جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کا اضافہ عہدہ سنبھالا تھا اور وہ 30 ستمبر 2024 کو ملازمت سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ تاہم یہ دیکھنا کافی دلچسپ ہوگا کہ آیا انہیں ملازمت میں توسیع ملتی ہے یا نہیں، کیونکہ الیکشن کمیشن آف انڈیا، یو ٹی جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے تیاری کر رہا ہے کیونکہ 30 ستمبر سے پہلے اسمبلی انتخابات کرانے کی سپریم کورٹ کی آخری تاریخ بھی قریب ہے۔

ڈی جی پی کے طور پر سوین کی تصدیق ایسے وقت میں کی گئی ہے جب یہاں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ای سی آئی جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے۔ دو روزہ دورہ جمعرات کو شروع ہوگا جب چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی قیادت میں ای سی آئی مرکز کے زیر انتظام علاقے کی چھ تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے علاوہ ڈی جی پی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے چیف سیکریٹری کے ساتھ بھی ملاقاتیں کرے گا۔

یاد رہے کہ دو ہفتے قبل سوین کو اپنے متنازعہ بیان پر حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے سخت نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ’’مین اسٹریم سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی فوائد کے لیے عسکریت پسندی کو فروغ دے رہی ہیں۔‘‘ ڈی جی پی کے بیان پر سیاسی رد عمل کے بعد بعض موجودی اور سابق پولیس افسران نے ڈی جی پی کے نقطہ نظر سے نااتفاقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے پولیس کا نقطہ نظر نہیں بلکہ ان کی ذاتی رائے قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: محبوبہ مفتی نے جموں کشمیر پولیس کا ڈوگرہ شاہی کے ساتھ کیوں موازنہ کیا - Mehbooba Mufti

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.