ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پولیس حراست میں نوجوان کی موت، محبوبہ مفتی نے کیا غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ - Youth Dies in Kashmir Police Custody - YOUTH DIES IN KASHMIR POLICE CUSTODY

پولیس بیان کے مطابق منشیات کے ایک معاملے میں پلوامہ کے نوجوان کو حراست میں لیا گیا، جس کی صحت اچانک بگڑ گئی اور وہ فوت ہو گیا، تاہم لواحقین کا الزام ہے کہ اسے اغوا کرکے زیر حراست اذیت دے کر مار ڈالا گیا۔

Pulwama Youth Dies in Police Custody
Pulwama Youth Dies in Police Custody (ٖFile Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 5, 2024, 1:11 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر): جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ایک نوجوان کی حراست میں موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا: ’’منشیات کیس کے الزام میں ایاز احمد نامی ایک پلوامہ کا نوجوان پولیس کی حراست میں مارا گیا ہے جبکہ دوسرا شخص بادامی باغ کے بیس اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔‘‘

محبوبہ مفتی نے مزید کہا: ’’امتیاز کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران اسے شدید چوٹیں آئیں۔ سچائی کو سامنے لانے کے لیے غیر جانبدارانہ تحقیقات شروع کی جانی چاہیے۔‘‘ منگل کی شام جموں و کشمیر پولیس کے عہدیداروں نے بتایا کہ منشیات کے معاملے میں ایک ملزم کو حراست کے دوران صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اسے ضلع پلوامہ کے ایک مقامی اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

پولیس کے مطابق گل محمد پالا کے فرزند اور لیڈرمنڈ، برا وندنا نامی گاؤں کے رہائشی امتیاز احمد پالا پر نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس) ایکٹ کی دفعہ 8 ، 22 کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر 42/2024 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے اطلاع دی کہ لیتر پولیس اسٹیشن میں حراست کے دوران اس کی صحت میں شدید پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔ حکام نے بتایا کہ پالا کی حالت تیزی سے بگڑ گئی، جس کی وجہ سے اسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔

پلوامہ پولیس نے پال کی موت کے آس پاس کے حالات کی تحقیقات کے لیے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے گی۔ تاہم، پال کے اہل خانہ نے پولیس کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسے اغوا کرکے قتل کر دیا گیا۔ انہوں نے بھی واقعے کی غیر جانبدارانہ اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

متوفی کے ایک رشتہ دار کا کہنا ہے کہ ’’ہم پولیس کے بیان پر یقین نہیں کرتے۔ امتیاز کا جب پیر کے روز اغوا کیا گیا تو وہ صحت مند تھے۔ ہمیں اس سبھی معاملے میں گڑبڑ کا شبہ ہے اور ہم شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘ امتیاز کے رشتہ دار نے مزید کہا کہ متوفی پیشے کے لحاظ سے الیکٹریشن ہے اور اس کے لواحقین میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پونچھ شہری ہلاکتیں، محبوبہ مفتی نے کیا معاوضے کا مطالبہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.