سرینگر (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے سوپور قصبے کا براٹھ نامی گاؤں ماضی میں عسکریت پسندی کا ’ہاٹ بیڈ‘ کہلانے کے باعث یہاں کے پولنگ اسٹیشن کو ’’ریڈ زون‘‘ کے زمرے میں شامل کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم جاری لوک سبھا انتخابات 2014میں بارہمولہ نشست کے لیے اس بار کی ووٹنگ ماضی کے مقابلے میں بالکل مختلف رہی۔ براٹھ نامی اس گاؤں کے باشندوں نے پہلی بار ’’ریڈ زون ٹیگ‘‘ کی منسوخی کے لیے لمبی قطاروں میں انتظار کرکے ووٹ ڈالے۔
ماضی میں براٹھ کا یہ گاؤں عسکریت پسندی کا گڑھ ہوا کرتا تھا اور یہاں کے پولنگ مراکز پر عسکری حملہ کا خطرہ ہر وقت ملنڈلانے کے باعث اس علاقے کے پولنگ اسٹیشنز کو ’’ریڈ زون‘‘ یعنی انتہائی حساس قرار دیا جاتا تھا۔ علاوہ ازیں یہاں ووٹنگ کی شرح بھی کافی کم ہوتی تھی، تاہم اس بار یہاں کے باشندے صبح سے ہی لمبی لمبی قطاروں میں انتظار کرتے اور ووٹ ڈالتے دیکھے گئے۔ مقامی باشندوں کا کہنا یت کہ انہوں نے اپنا ووٹ اپنے تحفظ کے لیے ’’ریڈ زون ٹیگ‘‘ کی منسوخی کے لیے ڈالا ہے۔
براٹھ کے ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ ’’علاقے میں ترقی کا فقدان لوگوں کے لیے انتہائی تشویشناک ہے، جس کے لیے لوگ آج ووٹ ڈالنے کے لیے آگے آئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس بار ہم بغیر کسی خوف اور دباؤ کے اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔‘‘ ایک زمانے میں الیکشن بائیکاٹ کے لیے معروف اس بستی میں پہلی مرتبہ ووٹ دینے والے کئی ووٹرنز نے بتایا: ’’ہمیں اپنا ووٹ ہرگز ضائع نہیں کرنا چاہئے، ووٹ ڈالنا نہ صرف جمہوری حق ہے بلکہ یہ ہم پر قرض بھی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم اپنی مرضی کا نمائندہ چن سکتے ہیں جو ہمارے حقوق کے لیے آواز بلند کرے گا اور جسے میں جواب دہ بنا سکتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: جموں میں مہاجر کشمیری پنڈت کے لئے خصوصی پولنگ بوتھوں کا اہتمام - Lok Sabha Election 2024