گاندربل: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات کے روز اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے کبھی بھی کسی انتخاب کو معمولی نہیں سمجھا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر اسمبلی کی طاقت کو آئندہ انتخابات کے ذریعے تقویت ملے گی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر عبد اللہ نے پیر پنجال کے علاقے میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے اور بی جے پی کو گراؤنڈ حاصل کرنے سے روکنے کے لیے اتحاد بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
جب ان سے انتخابات میں حصہ لینے کے موقف میں تبدیلی کے بارے میں سوال کیا گیا تو عمر عبد اللہ نے نشاندہی کی کہ ان پر ان کے اصولوں سے سمجھوتہ کرنے کا الزام لگانے والوں نے خود اپنے رشتہ داروں کو اسمبلی انتخابات میں اتارا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اگرچہ موجودہ اسمبلی اتنی مضبوط نہیں ہو سکتی جتنی پہلے تھی لیکن اسے ان انتخابات کے ذریعے ہی مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
انجینئر رشید کی ضمانت کے حوالے سے عمر عبد اللہ نے کہا کہ ضمانت ووٹ نہیں عدالت دیتی ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اگر ضمانت دی جاتی ہے تو انجینئر رشید کو کن شرائط کے تحت رہا کیا جا سکتا ہے۔ عمر عبد اللہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انہوں نے کبھی بھی بالخصوص شمالی کشمیر کی نشست کے لیے لوک سبھا انتخابات میں اپنی حالیہ شکست کے بعد کسی بھی انتخاب کو ہلکے سے نہیں لیا۔ گاندربل میں پی ڈی پی کے امیدوار بشیر احمد میر کے خلاف ان کے مقابلے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا ہے کہ "کوئی بھی انتخاب آسان نہیں ہوتا ہے۔ الیکشن لڑنا ہمیشہ ایک چیلنج ہوتا ہے"۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کے لیے داخل 244 کاغذات نامزدگی منظور، 35 مسترد - JK Assembly Polls