اننت ناگ: نیشنل کانفرنس کی جانب سے اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست کے لئے پارٹی کے امیدوار میاں الطاف احمد کو آنے والے لوک سبھا الیکشن میں کامیاب بنانے کے لئے جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ علاقے میں عوامی ریلی منعقد ہوئی۔ بجبہاڑہ کے گنٹالی پورہ منعقدہ ریلی میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، پارٹی کے ایم پی امیدوار میاں الطاف احمد سمیت این سی کے دیگر لیڈران و کارکنان نے شرکت کی۔
پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک بار پھر جلسے کے دوران خطاب کے دوران اپوزیشن جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’پی ڈی پی نے کبھی بھی کشمیری لوگوں کی صحیح ترجمانی نہیں کی، جب کہ بی جے پی کے ساتھ (سال 2014 میں) اتحاد سے قبل ہم نے پی ڈی پی کی حمایت کی تھی تاہم محبوبہ نے ہماری اس حمایت کو ٹھکرا کر بی جے پی کو ترجیح دی۔‘‘
عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سبھی کشمیری باشندوں کو معلوم ہے کہ جب دہلی میں محبوبہ مفتی کو بات چیت کے لئے کہا گیا تھا تب انہوں نے وہاں کشمیری کی ترجمانی کے بجائے خاموشی اختیار کی۔‘‘ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی خود کمل کے نشان پر نہیں بلکہ ’بی‘ اور ’سی‘ ٹیموں کے (انتخابی) نشان پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ بی جے پی صدر رویندر رینہ نے خود اعتراف کیا کہ وہ جلد ہی اس بات کا اعلان کریں گے کہ وہ کس امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں۔‘‘ عمر نے دعویٰ کیا کہ وادی سے ایک مضبوط اور جرات مندانہ آواز پارلیمنٹ تک پہنچانے کی ضرورت ہے اور اس کام کی اہلیت صرف این سی ہی کے پاس ہے۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں جس کے پیش نظر کشمیر کے طول و ارض میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی سرگرمیوں تیز کر دیا گیا ہے۔ جب کہ عوام کو اپنی جانب راغب کرنے کرنے کے لئے لوگوں سے وعدے کیے جا رہے اور مخالف جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ وہیں کشمیر میں سیاسی جماعتوں، لیڈران کی جانب سے ووٹروں کو اپنی جانب لبھانے کی غرض سے تقریباً ہر روز جلسے جلوس اور اجتماعات کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لوک سبھا الیکشن جموں وکشمیر کی شناخت کے تحفظ کے متعلق ہیں: محبوبہ مفتی - Lok sabha election 2024