اننت ناگ (جموں کشمیر): گذشتہ دنوں وادی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر عسکریت پسندوں کی جانب حملہ کئے جانے پر نیشنلسٹ پیپلز فرنٹ (این پی ایف) کے سربراہ اور اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست کے امیدوار شیخ مظفر احمد نے سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس بات میں کوئی شک نہیں کہ وادی کی بیشتر آبادی کا حصہ شعبہ سیاحت کے ساتھ وابستہ ہے، اور جہاں تک سیاحوں کا تعلق ہے گزشتہ کئی برسوں سے وادی میں سیاحتی شعبہ پھل پھول رہا ہے، لیکن کچھ شر پسند عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ وادی کے لوگ امن اور ترقی کی جانب گامزن ہو جائیں۔‘‘
شیخ مظفر کا کہنا ہے کہ ’’کوئی بھی مذہب بے گناہ فرد کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیتا۔‘‘ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اُن شر پسند عناصر کو جلد سے جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے جنہوں نے یہ بزدلانہ حرکت کی ہے۔ واضح رہے کہ عسکریت پسندوں نے گزشتہ دنوں جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پہلگام علاقے میں جے پور سے آئے ہوئے ایک سیاح جوڑے پر نزدیک سے اس وقت گولیاں چلائیں جب وہ تفریح کے لیے ینڑ کی ٹینٹ پارک میں گھوم رہے تھے۔ حملے میں دونوں سیاح زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ منتقل کیا گیا جہاں دونوں سیاحوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
وہیں اس معاملے کی مذمت کرتے ہوئے وادی کے مختلف علاقوں میں سیول سوسائٹیز، ٹریڈرس ایسوسیشن، ٹرانسپورٹرز اور مختلف انجمنوں سے وابستہ افراد نے کینڈل مارچ کے ذریعے احتجاج درج کرتے ہوئے حکام سے اپیل کی کہ حملہ آوروں کو ڈھونڈ کر ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہو سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: حالیہ حملوں کے خلاف اننت ناگ میں احتجاج - Protest against Shopian attacks