سرینگر (جموں کشمیر) : لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کے تحت سرینگر پارلیمانی نشست میں 13 مئی کو پر امن طریقے پر انتخابی عمل ختم ہونے کے بعد سبھی18 اسمبلی حلقوں میں استعمال ہونے والی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں یعنی ای وی ایمز کو شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر (ایس کے آئی سی سی) میں تین دائیروں والے حفاظتی حصار میں مقررہ اسٹرانگ رومز میں رکھا گیا ہے۔
سرینگر پارلیمانی حلقے کے ریٹرننگ آفیسر ڈاکٹر بلال محی الدین نے سرینگر پارلیمانی نشست کے جنرل آبزرور مکل کمار کی موجودگی میں سخت سیکورٹی میں اسٹرانگ رومز کو سیل کر دیا ہے۔ اس موقع پر تمام 18 اسمبلی حلقوں کے اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز، ڈپٹی ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر، مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے، مقابلہ کرنے والے امیدوار اور دیگر متعلقہ افراد بھی موجود تھے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایت کے مطابق پوری کارروائی کی ویڈیو ریکارڈنگ کی گئی، سی سی ٹی کیمروں کے علاوہ اس جگہ پر نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لیے اسٹرانگ رومز کے اندر اور باہر کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر پارلمانی حلقے میں اگرچہ دو درجن امیدوار اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں تاہم نیشنل کانفرنس (این سی) کے آغا روح اللہ مہدی ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے وحید الرحمان پرہ اور اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔ انتخابی میدان میں کودے سبھی امیدواروں کی سیاسی قسمت 13 مئی کو ای وی ایمز میں بند ہو گئی ہے اور 4 جون کو نتائج کے دوران یہ عیاں ہو جائے گا کہ کون سا امیدوار کامیابی سے سرفراز ہوگا، کس کے نصیب میں جیت ہوگی اور کس امیدوار کے نصیب میں ہار ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر کے شہر خاص میں ماضی کے برعکس پُرامن ووٹنگ - Downtown Votes Without Fear