ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سجاد لون ’مقروض‘ مگر دبئی میں بھی بینک اکاؤنٹ - Lok Sabha Election 2024

Sajad Gani Lone Assets and Liabilities سابق علیحدگی پسند لیڈر سجاد غنی لون لوک سبھا انتخابات 2024 میں بارہمولہ نشست پر ایک بار پھر اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے حلف نامہ میں اپنے اثاثے ڈکلیئر کیے ہیں جن میں انہوں نے 69.26 کروڑ روپے کا قرضہ بھی درج کیا ہے۔

سجاد لون ’مقروض‘ مگر دبئی میں بھی بینک اکاؤنٹ
سجاد لون ’مقروض‘ مگر دبئی میں بھی بینک اکاؤنٹ ((ای ٹی وی بھارت))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 4, 2024, 12:54 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر) : جیسے جیسے جموں و کشمیر کی بارہمولہ نشست کے لیے لوک سبھا کے انتخابات قریب آ رہے ہیں، سب کی نظریں اس حلقے کے لیے انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے سابق علیحدگی پسند امیدوار پر ٹکی ہوئی ہیں - سجاد غنی لون - جو کہ سابق ممبر قانون ساز اسمبلی ( جموں و کشمیر) اور جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر، لون اس نشست پر مضبوط دعویدار بن کر ابھر رہے ہے۔ انتخابی جوش و خروش کے درمیان ان کے نامزدگی کے حلف نامے میں جمع کرائے گئے تفصیلی اعلامیہ میں ان کے مالیاتی پروفائل، تعلیمی قابلیت اور غیر ملکی اثاثوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

حلف نامہ میں سجاد غنی لون نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اتار چڑھاؤ کے ساتھ مالیاتی ترقی کا تذکرہ کیا ہے۔ 2018-19 میں 37,86,840 روپے سے شروع ہونے والے، ان کی انکم ٹیکس کی ادائیگی میں 20-2019 میں 51,85,300 روپے تک قابل ذکر اضافہ دیکھنے میںآیا۔ اگرچہ 2020-21 میں 34,95,470 روپے کی معمولی گراوٹ بطاہرظاہر کی گئی ہے تاہم اس کے بعد کے مالی برس2021-22 میں، ایک نمایاں اضافہ ہوا ہے جو 77,05,230 روپے تک پہنچ گیا۔ اس کے بعد، 2022-23 میں 81,799,50 روپے کا مزید خاطر خواہ اضافہ ہوا، جو ان کی آمدنی میں برسوں کے دوران مضبوط ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔

بے داغ قانونی ریکارڈ کو برقرار رکھتے ہوئے فوجداری مقدمات یا سزاؤں سے عاری، سجاد کے منقولہ اثاثوں میں 75.86 لاکھ روپے کی مجموعی مالیت شامل ہے، جس میں 2.5 لاکھ روپے نقد اور مختلف بینک اکاؤنٹس میں 16,85,908 روپے شامل ہیں۔ خاص طور پر ان کے پاس دبئی میں بھی ایک آف شور بینک اکاؤنٹ ہے، جس کا بیلنس 44,655 روپے (1964 درہم) ہے۔

حلاف نامہ میں زیورات کی قیمت تقریباً 9.45 لاکھ روپے بتائی گئی ہے، اس کے ساتھ قیمتی گھریلو سامان بھی 10 لاکھ روپے مالیت کا ہے۔ تاہم حلف نامہ سے انتہائی کم زرعی اور غیر زرعی اراضی کی پتہ چلتا ہے، سجاد کے پاس رہائشی جائیداد میں 4.20 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہے اور اس کی تجارتی مالیت 7 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پاس 28 لاکھ روپے کی مہندرا اسکارپیو گاڑی ایس -11، 6.40 لاکھ روپے کی دو ماروتی سوزوکی بلینو، اور 2.20 لاکھ روپے کی ایک ماروتی ایکو بھی ہے۔

تاہم، لون کے اثاثہ جات کے مقابلے میں اہم واجبات اور قرضے 69.43 کروڑ روپے (69,42,64,840.27 روپے) سے زیادہ ہیں، جو کافی مالی ذمہ داری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ سجاد غنی لون کے تعلیمی پس منظر میں کارڈف یونیورسٹی، برطانیہ سے اکنامکس (آنرز) میں بیچلر آف سائنس کی ڈگری شامل ہے۔ ان کا پیشہ سیاست اور کاروبار تک پھیلا ہوا ہے، کرایہ سے حاصل ہونے والی رقم اور کاروباری آمدنی کے علاوہ ایم ایل اے کے طور پر ان کی پنشن بھی اہم ذرائع آمدن میں شامل ہیں۔

مزید یہ کہ اس کے اہل خانہ کی مالی حیثیت میں ان کی شریک حیات کی مجموعی مالیت 54.80 لاکھ روپے ظاہر ہوتی ہے، جب کہ اس کے بڑے بیٹے کے اثاثوں کی رقم 1,87,207.54 روپے ہے، جس میں بینک آف امریکہ میں ایک طالب علم کا آف شور اکاؤنٹ بھی شامل ہے جس میں $870 (72,657 روپے) کا بیلنس ہے۔ ان کے چھوٹے بیٹے کے کل اثاثے 8,13,960.27 روپے ہیں، جس میں LLYOD بینک کے ساتھ ایک طالب علم کا آف شور اکاؤنٹ شامل ہے جس میں 4500 پاؤنڈ (4,64,198 روپے) کا بیلنس ہے۔

جوں جوں بارہمولہ نشست پر انتخابات کی تاریخ نزدیک آتی جا رہی ہے، سجاد غنی لون کا کثیر الجہتی مالیاتی پورٹ فولیو، تعلیمی قابلیت اور خاندانی اثاثے انتخابات کے نتائج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ جیسے مضبوط دعویداروں کے ساتھ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرنے والے میر محمد فیاض اور جیل میں بند عبدالرشید شیخ (المعروف انجینئر رشید) جیسے امیدوار اس نشست کو کافی دلچسپ بنا رہے ہیں۔ اس نشست پر 38 سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ اس نشست پر 20 مئی کو پانچویں مرحلے میں انتخابات منعقد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ نے داخل کیے کاغذات نامزدگی - Lok Sabha Election 2024

سرینگر (جموں و کشمیر) : جیسے جیسے جموں و کشمیر کی بارہمولہ نشست کے لیے لوک سبھا کے انتخابات قریب آ رہے ہیں، سب کی نظریں اس حلقے کے لیے انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے سابق علیحدگی پسند امیدوار پر ٹکی ہوئی ہیں - سجاد غنی لون - جو کہ سابق ممبر قانون ساز اسمبلی ( جموں و کشمیر) اور جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر، لون اس نشست پر مضبوط دعویدار بن کر ابھر رہے ہے۔ انتخابی جوش و خروش کے درمیان ان کے نامزدگی کے حلف نامے میں جمع کرائے گئے تفصیلی اعلامیہ میں ان کے مالیاتی پروفائل، تعلیمی قابلیت اور غیر ملکی اثاثوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

حلف نامہ میں سجاد غنی لون نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اتار چڑھاؤ کے ساتھ مالیاتی ترقی کا تذکرہ کیا ہے۔ 2018-19 میں 37,86,840 روپے سے شروع ہونے والے، ان کی انکم ٹیکس کی ادائیگی میں 20-2019 میں 51,85,300 روپے تک قابل ذکر اضافہ دیکھنے میںآیا۔ اگرچہ 2020-21 میں 34,95,470 روپے کی معمولی گراوٹ بطاہرظاہر کی گئی ہے تاہم اس کے بعد کے مالی برس2021-22 میں، ایک نمایاں اضافہ ہوا ہے جو 77,05,230 روپے تک پہنچ گیا۔ اس کے بعد، 2022-23 میں 81,799,50 روپے کا مزید خاطر خواہ اضافہ ہوا، جو ان کی آمدنی میں برسوں کے دوران مضبوط ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔

بے داغ قانونی ریکارڈ کو برقرار رکھتے ہوئے فوجداری مقدمات یا سزاؤں سے عاری، سجاد کے منقولہ اثاثوں میں 75.86 لاکھ روپے کی مجموعی مالیت شامل ہے، جس میں 2.5 لاکھ روپے نقد اور مختلف بینک اکاؤنٹس میں 16,85,908 روپے شامل ہیں۔ خاص طور پر ان کے پاس دبئی میں بھی ایک آف شور بینک اکاؤنٹ ہے، جس کا بیلنس 44,655 روپے (1964 درہم) ہے۔

حلاف نامہ میں زیورات کی قیمت تقریباً 9.45 لاکھ روپے بتائی گئی ہے، اس کے ساتھ قیمتی گھریلو سامان بھی 10 لاکھ روپے مالیت کا ہے۔ تاہم حلف نامہ سے انتہائی کم زرعی اور غیر زرعی اراضی کی پتہ چلتا ہے، سجاد کے پاس رہائشی جائیداد میں 4.20 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہے اور اس کی تجارتی مالیت 7 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ اس کے پاس 28 لاکھ روپے کی مہندرا اسکارپیو گاڑی ایس -11، 6.40 لاکھ روپے کی دو ماروتی سوزوکی بلینو، اور 2.20 لاکھ روپے کی ایک ماروتی ایکو بھی ہے۔

تاہم، لون کے اثاثہ جات کے مقابلے میں اہم واجبات اور قرضے 69.43 کروڑ روپے (69,42,64,840.27 روپے) سے زیادہ ہیں، جو کافی مالی ذمہ داری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ سجاد غنی لون کے تعلیمی پس منظر میں کارڈف یونیورسٹی، برطانیہ سے اکنامکس (آنرز) میں بیچلر آف سائنس کی ڈگری شامل ہے۔ ان کا پیشہ سیاست اور کاروبار تک پھیلا ہوا ہے، کرایہ سے حاصل ہونے والی رقم اور کاروباری آمدنی کے علاوہ ایم ایل اے کے طور پر ان کی پنشن بھی اہم ذرائع آمدن میں شامل ہیں۔

مزید یہ کہ اس کے اہل خانہ کی مالی حیثیت میں ان کی شریک حیات کی مجموعی مالیت 54.80 لاکھ روپے ظاہر ہوتی ہے، جب کہ اس کے بڑے بیٹے کے اثاثوں کی رقم 1,87,207.54 روپے ہے، جس میں بینک آف امریکہ میں ایک طالب علم کا آف شور اکاؤنٹ بھی شامل ہے جس میں $870 (72,657 روپے) کا بیلنس ہے۔ ان کے چھوٹے بیٹے کے کل اثاثے 8,13,960.27 روپے ہیں، جس میں LLYOD بینک کے ساتھ ایک طالب علم کا آف شور اکاؤنٹ شامل ہے جس میں 4500 پاؤنڈ (4,64,198 روپے) کا بیلنس ہے۔

جوں جوں بارہمولہ نشست پر انتخابات کی تاریخ نزدیک آتی جا رہی ہے، سجاد غنی لون کا کثیر الجہتی مالیاتی پورٹ فولیو، تعلیمی قابلیت اور خاندانی اثاثے انتخابات کے نتائج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ جیسے مضبوط دعویداروں کے ساتھ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرنے والے میر محمد فیاض اور جیل میں بند عبدالرشید شیخ (المعروف انجینئر رشید) جیسے امیدوار اس نشست کو کافی دلچسپ بنا رہے ہیں۔ اس نشست پر 38 سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ اس نشست پر 20 مئی کو پانچویں مرحلے میں انتخابات منعقد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ نے داخل کیے کاغذات نامزدگی - Lok Sabha Election 2024

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.