جموں: سرحدی ضلع کٹھوعہ میں گذشتہ روز شروع ہوئے انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسند مارے گئے۔ وہیں اس تصادم میں ایک سی آر پی ایف اہلکار بھی عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔
اسی کے ساتھ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں بھی عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان انکاؤنٹر جاری ہے۔ ڈوڈہ میں فائرنگ کے تبادلے میں تین سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔
وہیں ایک اور حملے میں عسکریت پسندوں نے گولی مار کر ایک عام شہری کو زخمی کر دیا جس کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز کٹھوعہ ضلع کے سیدا سکھل گاؤں میں چھپے ہوئے دو عسکریت پسندوں کا سراغ لگانے کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا۔ آپریشن کے دوران شروع ہوئے انکاؤنٹر میں تا حال دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا، تاہم اس آپریشن کے دوران زخمی ہوا ایک سی آر پی ایف جوان بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
جموں و کشمیر میں صرف تین دنوں کے اندر تین الگ الگ حملے ہوئے ہیں۔ ریاسی میں یاتریوں پر ہوئے حالیہ حملے کے بعد پورے خطے میں تشدد کی ایک لہر پھیل گئی ہے، جس کے بعد سیکورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ اتوار کو پونی علاقے کے ترایاتھ گاؤں کے قریب عسکریت پسندوں نے شیو کھوری مندر سے کٹرا کے عقیدت مندوں کو لے جانے والی 53 سیٹوں والی بس پر فائرنگ کی تھی۔ حملے کے بعد بس کھائی میں گر گئی۔ اس واقعے میں 9 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: کٹھوعہ کے بعد ڈوڈہ میں بھی انکاؤنٹر جاری، چھ سکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع