ETV Bharat / jammu-and-kashmir

دودھ اور ٹافی کا طعنہ لوگ ابھی نہیں بھولے: عمر کا محبوبہ پر طنز - Omar Abdullah

Omar Abdullah Slams Mehbooba Mufti: شوپیاں میں نیشنل کانفرنس کی جانب سے منعقد کنونشن کے دوران عمر عبداللہ نے پی ڈی پی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

دودھ اور ٹافی کا طعنہ لوگ ابھی نہیں بھولے: عمر کا محبوبہ پر طنز
دودھ اور ٹافی کا طعنہ لوگ ابھی نہیں بھولے: عمر کا محبوبہ پر طنز
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 22, 2024, 4:01 PM IST

دودھ اور ٹافی کا طعنہ لوگ ابھی نہیں بھولے: عمر کا محبوبہ پر طنز

شوپیاں (جموں کشمیر): وادی کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے لوک سبھا انتخابات میں اپنے اپنے امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے کے حوالہ سے جلسے جلوسوں کا اہتمام جاری ہے۔ پیر کو نیشنل کانفرنس (این سی) نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ڈی کے پورہ علاقے میں ایک پروگرام کا اہتمام کیا جس میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور پارٹی کے اننت - راجوری پارلیمانی نشست کے امیدوار میاں الطاف سمیت دیگر پارٹی لیڈران، کارکان اور مقامی باشندوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔

اس دوران نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ریلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سمیت دیگر مقامی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’وہ اس بیانیے کا پرچار کر رہے ہیں کہ ملک میں اکثریت خطرے میں ہے۔‘‘ جب کہ محبوبہ مفتی کے سال 2016 کے ’’ٹافی اور دودھ لینے‘‘ کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’کشمیر کے لوگ آج بھی دودھ اور ٹافی کی بات نہیں بھولے، کس طرح سے کشمیریوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا تھا۔‘‘

عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب وہ اُس وقت کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے کشمیر دورے کے دوران کشمیر کے لوگوں کی ترجمانی کر سکتی تھی، انہوں نے لوگوں کے جذبات کو یہ کہہ کر مجروح کیا، عوام کو یہ کہہ کے طعنے دیے کہ لوگ کیا ڈی ایچ پورہ کولگام میں پولیس اسٹیشن دودھ اور ٹافی لانے گئے تھے؟‘‘ عمر عبداللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’محبوبہ مفتی کی ان باتوں نے لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا جو لوگ بھولے نہیں ہیں۔‘‘

یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے پیش نظر جموں کشمیر خاص طور پر وادی میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے تقریبا ہر روز پروگرامز کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ وہیں جنوبی کشمیر اور خطہ پیر پنچال کی مشترکہ انتخابی نشست اننت ناگ - راجوری کے لیے انتخابات نزدیک آنے کے ساتھ جنوبی کشمیر کے سبھی اضلاع میں سیاسی جماعتوں خاص طور پر این سی اور پی ڈی پی کی جانب سے پروگرامز منعقد کیے جا رہے ہیں جن میں لیڈران نہ صرف اپنی پارٹی کے امیدواروں کے لیے پرچار کر رہے ہیں بلکہ مخالف سیاسی جماعتوں، لیڈران کو بھی تنقید کا نشانہ بنانے سے گریز نہیں کر رہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے رہنماؤں کی انتخابی مہم پر بندشیں عائد کی جارہی ہے: پی ڈی پی - PDP Alleges Restrictions

دودھ اور ٹافی کا طعنہ لوگ ابھی نہیں بھولے: عمر کا محبوبہ پر طنز

شوپیاں (جموں کشمیر): وادی کشمیر میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے لوک سبھا انتخابات میں اپنے اپنے امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے کے حوالہ سے جلسے جلوسوں کا اہتمام جاری ہے۔ پیر کو نیشنل کانفرنس (این سی) نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ڈی کے پورہ علاقے میں ایک پروگرام کا اہتمام کیا جس میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور پارٹی کے اننت - راجوری پارلیمانی نشست کے امیدوار میاں الطاف سمیت دیگر پارٹی لیڈران، کارکان اور مقامی باشندوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔

اس دوران نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ریلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) سمیت دیگر مقامی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’وہ اس بیانیے کا پرچار کر رہے ہیں کہ ملک میں اکثریت خطرے میں ہے۔‘‘ جب کہ محبوبہ مفتی کے سال 2016 کے ’’ٹافی اور دودھ لینے‘‘ کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’کشمیر کے لوگ آج بھی دودھ اور ٹافی کی بات نہیں بھولے، کس طرح سے کشمیریوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا تھا۔‘‘

عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب وہ اُس وقت کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے کشمیر دورے کے دوران کشمیر کے لوگوں کی ترجمانی کر سکتی تھی، انہوں نے لوگوں کے جذبات کو یہ کہہ کر مجروح کیا، عوام کو یہ کہہ کے طعنے دیے کہ لوگ کیا ڈی ایچ پورہ کولگام میں پولیس اسٹیشن دودھ اور ٹافی لانے گئے تھے؟‘‘ عمر عبداللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’محبوبہ مفتی کی ان باتوں نے لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام کیا جو لوگ بھولے نہیں ہیں۔‘‘

یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے پیش نظر جموں کشمیر خاص طور پر وادی میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے تقریبا ہر روز پروگرامز کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ وہیں جنوبی کشمیر اور خطہ پیر پنچال کی مشترکہ انتخابی نشست اننت ناگ - راجوری کے لیے انتخابات نزدیک آنے کے ساتھ جنوبی کشمیر کے سبھی اضلاع میں سیاسی جماعتوں خاص طور پر این سی اور پی ڈی پی کی جانب سے پروگرامز منعقد کیے جا رہے ہیں جن میں لیڈران نہ صرف اپنی پارٹی کے امیدواروں کے لیے پرچار کر رہے ہیں بلکہ مخالف سیاسی جماعتوں، لیڈران کو بھی تنقید کا نشانہ بنانے سے گریز نہیں کر رہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے رہنماؤں کی انتخابی مہم پر بندشیں عائد کی جارہی ہے: پی ڈی پی - PDP Alleges Restrictions

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.