پلوامہ: جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سری نگر اور وادی کے دیگر میدانی علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے جب کہ گلمرگ سمیت بالائی مقامات پر پیر کو بھی برف باری ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے پورے خطے کے لیے برفباری اور بارش کے موسم میں توسیع کا الرٹ جاری کیا ہے، جس میں بدھ تک جموں و کشمیر کے بیشتر حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش اور برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اسی کے ساتھ ضلع پلوامہ کے میدانی علاقوں میں بھی کل سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا اور رات بھر بارشیں ہورہی تھیں جب کہ ضلع میں اس وقت بھی میدانی علاقوں میں بارشیں جاری ہیں۔ وہیں ضلع کے بالائی علاقوں میں رات دیر گئے برفباری کا سلسلہ شروع ہوا اور اس وقت ضلع کے بالائی علاقوں میں برفباری جاری ہے جن میں سنگروانی، ابہما، واسومرگ، ترال کے بالائی علاقے شامل ہے۔
محکمہ موسمیات نے بدھ کی سہ پہر تک جموں و کشمیر میں برف و باراں "wet spell" میں توسیع کا الرٹ جاری کیا ہے۔ محکمے کے مطابق 19 سے 20 فروری تک میدانی علاقوں اور زیریں علاقوں سمیت بیشتر مقامات پر ہلکی سے درمیانے درجے کی بارش اور برفباری ہوگی۔ اس دوران پہاڑی علاقوں میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آ سکتے ہیں جب کہ بجلی اور پانی کی فراہمی جیسی ضروری خدمات میں خلل پڑ سکتا ہے۔ جموں وکشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جے کے ڈی ایم اے) نے پیر کے لیے جموں و کشمیر میں بھاری سے بہت زیادہ بارش/برفباری کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا۔
JKDMA نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "جموں اور کشمیر، لداخ میں 19 فروری کو بھاری سے بہت زیادہ (115.6 سے 204.4 ملی میٹر) تک بارش/برفباری ہونے کا امکان ہے۔" دریں اثنا، جے کے اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جے کے ڈی ایم اے) نے اتوار کو جموں اور کشمیر کے اننت ناگ اور کولگام اضلاع کے لیے اگلے 24 گھنٹوں کے لیے کم خطرے کی سطح کے برفانی تودے کی وارننگ جاری کی۔
وارننگ میں کہا گیا ہے کہ اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں 2500 میٹر سے زیادہ برفانی تودہ گرنے کا امکان ہے۔ جے کے ڈی ایم اے نے اگلے 24 گھنٹوں میں ڈوڈہ، کشتواڑ، پونچھ، رامبن بانڈی پور، بارہمولہ، کپواڑہ اور گاندربل اضلاع میں درمیانے درجے کے خطرے کے ساتھ برفانی تودہ گرنے کا خطرہ ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے ان علاقوں کے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور پُرخطر علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔
عوام نے بارش پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کسانوں کو کچھ راحت ملے گی اور شہر میں آلودگی میں بھی کمی آئے گی۔ لوگوں کے مطابق یہاں کل سے بہت بارش ہو رہی ہے، ایسا کافی دنوں کے بعد ہو رہا ہے۔ یہاں خشک موسم سے سب پریشان ہو گئے تھے اور یہ بارشیں یہاں کے کسانوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوں گی۔ اس سے یہاں سیب کے باغات اور کھیتوں کو فائدہ ملے گا۔ بارش سے آلودگی میں بھی کمی آئے گی اور ہوا صاف ہوگی۔"
مزید پڑھیں: وادی کشمیر میں موسم سرما میں بھی سبزیوں کی کاشت کاری
سرد موسم کی وجہ سے جموں میں کانگڑی کی مانگ میں اضافہ
واضح رہے کہ جہاں امسال چلہ کلاں کے دوران وادی بھر میں کم برفباری دیکھنے کو ملی تاہم اب چلہ کلاں کے 40 روز گزارنے کے بعد ضلع کے بالائی علاقوں میں برفباری شروع ہوگئی ہے۔ اور امید کی جارہی ہے کہ اب وادی کے بالائی علاقوں اچھی برفباری ہوگی۔