ترال:ترال کے کسانوں اور باغ مالکان نے کہاکہ برسوں کی جدوجہد کے بعد بھی لفٹ اریگیشن اسکم لاگو نہیں کیا گیا ہے۔ اگرچہ ہاری ترال لفٹ اریگیشن اسکیم پر کروڈوں روپیہ صرف کیا گیا لیکن تاحال یہ اسکیم عوام کے لیے بے سود ثابت نہیں ہو رہی ہے ۔اس اسکیم کا فایدہ باغ مالکان کو نہیں مل رہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کھیتوں اور باغوں میں ادویات چھڑکنے کے لیے پانی کی بوند کو ترس رہے ہیں۔ اس حوالے سے عوام نے انتظامہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کی لیکن اس کو لے کر کوئی بات نہیں کی گئی۔انتظامیہ نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے دور سے آج تک اس اسکیم پر زر کثیر خرچ کیا گیا اور اب یہ اسکیم مکمل بھی ہو چکی ہے لیکن بدقسمتی سے یہ کاشتکاری کے سیزن میں آبپاشی سہولیات کے لیے پانی کی ایک بوند بھی دستیاب نہیں ہے۔ لوگوں کو تین کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑ ہے ۔حالانکہ ان ایام میں انھیں پانی کی شدید ضرورت ہوتی ہے لیکن محکمہ عوامی خواہشات پر پورا اترنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:رواں برس سرسوں کی پیداوار میں 20 فیصد اضافہ متوقع - Kashmir Mustard Revolution
اس حوالے سے ایگزیکٹو انجینئر طارق اور نے فون پر بتایا کہ ہاری لفٹ اریگشن اسکیم کے میکینکل ڈویژن میں کچھ تیکنکی کمی کی وجہ سے ابھی تک شروع نہیں کیا جا سکا تاہم۔ وہ وعدہ بند آنے والے ایام میں اسکیم شروع ہوگی۔