بارہمولہ: جموں و کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم جاری ہے۔ فوج نے اتوار کو سرکاری طور پر یہ اطلاع دی۔ ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں فوج کی چنار کور نے کہا کہ علاقے میں ایک مشترکہ انسداد دراندازی آپریشن شروع کیا گیا۔ یہ کارروائی دراندازی کی ممکنہ کوشش کے بارے میں خفیہ جانکاری کی بنیاد پر شروع کی گئی۔
چنار کور کا کہنا تھا کہ چوکس دستوں نے مشکوک سرگرمیوں کو دیکھنے کے بعد علاقے کا محاصرہ کیا۔ اس دوران عسکریت پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ چوکس فوجیوں نے موثر فائرنگ کا جواب دیا۔ آپریشن جاری ہے۔ دریں اثنا، جموں اور کشمیر پولیس نے پونچھ ضلع سے دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا۔ جے کے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آنند جین نے سنیچر کو اس بات کی جانکاری دی۔
اے این آئی سے بات کرتے ہوئے آنند جین نے کہا کہ ان گرفتاریوں سے گرینیڈ حملے کے بہت سے معاملات کو حل کرنے میں مدد ملی ہے۔ آنند جین نے کہا کہ ہمیں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے کیونکہ ہم نے دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا ہے، جنہوں نے گرینیڈ لابنگ، ملک مخالف پوسٹر لگانے جیسی سرگرمیاں انجام دی تھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان عسکریت پسندوں نے گرودواروں، مندروں، اسپتالوں اور فوجی اڈوں پر گرینیڈ پھینکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اوڑی میں دراندازی کی کوشش ناکام، ایک عسکریت پسند ہلاک
پونچھ میں ایک شہری کو دو دستی بموں کے ساتھ حراست میں لیا گیا
ان کا مزید کہنا تھا کہ عسکریت پسند علاقے کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتے تھے۔ اس سے قبل جمعہ کو سیکورٹی فورسز نے پونچھ ضلع کے سورنکوٹ سیکٹر کے ڈنڈک علاقے میں دہشت گردی سے منسلک ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے ملزم سے چار دستی بم برآمد ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قبل، بہار کا ایک مہاجر مزدور اشوک چوہان جمعہ کو شوپیاں ضلع میں گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا تھا۔