پلوامہ (جموں کشمیر) : جموں وکشمیر حکومت نے سال 2019 میں وادی بھر میں کئی ڈگری کالجز کی تعمیر کو منظوری دی تھی، جن میں جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے راجپورہ تحصیل کا ڈگری کالج بھی شامل ہے۔ راجپورہ میں ڈگری کالج کے قیام کو منظوری ملنے کے ساتھ ہی سال 2020میں ڈگری کالج کی تعمیر شروع کی گئی اور تعمیراتی کام جموں و کشمیر پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن (جے کے پی سی سی) کو سونپا گیا۔
جے کے پی سی سی نے سال 2020 میں ڈگری کالج کی تعمیر کا کام شروع تو کیا تاہم اس کمپنی نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر تعمیری مکمل نہیں کیا۔ حکومت نے ڈگری کالج کی تعمیر کا کام محکمہ آر اینڈ بی کے سپرد کر دیا تاہم یہ کام سست رفتاری سے انجام دیا جا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’دیگر اضلاع میں منظور کیے گئے ڈگری کالج تیار بھی ہو چکے ہیں، لیکن راجپورہ تحصیل کا ڈگری کالج کب تعمیر ہوگا؟ یہ انتظامیہ کے لئے ایک سوالیہ نشان بن گیا ہے۔‘‘ راجپورہ علاقے برسوں قبل ڈگری کالج کا تدریسی کام باضابطہ طور شروع کیا گیا جو اس وقت ایک مڈل اسکول میں درس و تدریس کا کام انجام دے رہا ہے اور وہاں طلبہ کو خاصی سہولیات میسر نہیں ہے اور کالج میں زیر تعلیم330 سو طلبہ گونا گوں مشکلات سے دوچار ہیں۔
راجپورہ علاقے کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’راجپورہ تحصیل کئی دیہات پر مشتمل ایک وسیع آبادی والا علاقہ ہے۔ لوگوں نے یہاں ڈگری کالج تعمیر کرنے کے لئے تقریبا پچاس کنال اراضی وقف کی تھی تاکہ راجپورہ کے ساتھ ساتھ اس سے منسلک دیہات کے نوجوان علم کے نور سے منور ہو سکیں۔‘‘ لوگوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’تین سال سے بھی زائد عرصہ گزارنے کے باوجود ڈگری کالج کی تعمیر مکمل ہونے سے کوسوں دور ہے۔ لوگوں نے ضلع و یوٹی انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے ڈگرلی کالج راجپورہ کے تعمیری کام میں سرعت لائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پندرہ برس سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود پلوامہ کے دو پل نا مکمل