اننت ناگ: جموں وکشمیر پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے اتوار کے روز کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کا دورہ جموں وکشمیر معمول کا عمل ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کی وجہ سے جموں وکشمیر ریاست بہت پیچھے چلی گئی اور اس دوران ہزاروں نوجوان ہلاک ہوئے۔آزاد نے کہا کہ اٹانومی اور سیلف رول کی باتیں کرنے والے سیاستدان پھر آپ کے سامنے سیاسی فقیر بن کر آئیں گے ۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے اننت ناگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے فوراً بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی چناؤ ہونے چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ دفعہ 370کی منسوخی کا معاملہ جب پارلیمنٹ میں اٹھایا تو کشمیر کے ممبران پارلیمان نے خاموشی اختیار کی۔ان کے مطابق اٹانومی اورسیلف رول کی باتیں کرنے والے صرف لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ آزاد نے کہا کہ عسکریت پسندی کی وجہ سے جموں وکشمیر کی ریاست بہت پیچھے چلی گئی، ہزاروں نوجوان ہلاک ہوئے ، بہو بیٹیاں بیوہ ہو گئیں ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں امن و امان واپس لوٹ آیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’دہلی میں نمازیوں پر حملے کی میں مذمت کرتا ہوں‘: غلام نبی آزاد
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے وفد کے دورہ جموں وکشمیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہاکہ یہ معمول کا دورہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ چناؤ سے قبل الیکشن کمیشن آف انڈیا کا وفد ہر ریاست اور یونین ٹریٹری کا دورہ کرکے وہاں کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیتا ہے لہذا یہ کہنا کہ الیکشن کمیشن کا دورہ جموں وکشمیر غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے صحیح نہیں ۔