جموں: چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل اُپیندر دویدی آج جموں دورے پر ہیں جہاں وہ مشترکہ سیکورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں جہاں وہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور دیگر علاقوں میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیں گے۔ اس سلسلے میں فوجی افسران بھی سکیورٹی میٹنگ میں شرکت کر رہے ہیں۔
جنرل اُپیندر دویدی جموں و کشمیر پولیس کے علاوہ دیگر فورسز کے ساتھ پولیس ہیڈکوارٹر جموں میں ایک مشترکہ سیکورٹی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔
دفاعی حکام نے کہا کہ آرمی چیف کا دورہ جموں خطے میں حالیہ عسکریت پسندی کے واقعات اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کی دراندازی پر توجہ مرکوز کرے گا۔
"بات چیت کا موضوع دراندازی کے مسائل، عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں شدت، آپریشنل کے دوران خامیاں اور دیگر متعلقہ مسائل کے گرد گھومے گا، ایک سینئر افسر، جس نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کیا، ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران یہ باتیں کہیں۔
پچھلے کچھ دنوں کے دوران کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع میں فوج کو نقصان پہنچا ہے اور فورسز اندرونی علاقوں میں عسکریت پسندی کے خلاف بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن چلا رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج نے سیکٹر میں مزید دستے بھیجے ہیں، یونٹس کو نئے سرے سے ترتیب دیا ہے اور عسکریت پسندی کی کارروائیوں کے لیے انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مضبوط کیا ہے۔
جموں، راجوری، پونچھ، ریاسی اور کٹھوعہ اضلاع پڑوسی ملک میں مقیم عسکریت پسند گروپوں کے واضح اہداف بننے کے بعد سیکورٹی فورسز نے بھی اپنے ردعمل کو دوبارہ ترتیب دیا ہے۔
راجوری، پونچھ سیکٹر میں گزشتہ سال وادی کشمیر میں انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیوں میں سات فوجی مارے گئے تھے۔ جموں و کشمیر میں 2023 میں کل 71 عسکریت پسند مارے گئے جن میں وادی کشمیر میں 51 اور راجوری پونچھ کے علاقے میں 20 عسکریت پسند مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: